ایران بہانہ عرب ممالک اصل نشانہ


عالمی سیاست میں اس وقت ایک تناؤ کی کیفیت پیدا ہو چکی ہے اور اس کی وجہ ایران اور امریکہ کے درمیان سیاسی صورتحال ہے اور خطے کے حالات ہے امریکہ کے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالنے کے فورا بعد امریکہ اور ایران کے درمیان جوہری معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کیا جبکہ اس کے ساتھ ساتھ ایران پر مزید اقتصادی پابندی بھی عائد کی ایران کی طرف سے جوابی کارروائی کے طور پر آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی دھمکی دی گئی اور ساتھ میں یہ بھی کہا گیا کہ اگر امریکہ اپنے کاموں سے باز نہیں آیا تو بہت جلد امریکہ کے اڈوں کو اور ان کے کیمپس کو نشانہ بنایا جائے گا اس دھمکی کے بعد امریکہ نے نہ صرف اپنے کیمپس میں بمبار طیارے بھیجے بلکہ ایک بحری بیڑہ بھی ایران کی طرف روانہ کر دیا ہے کہ جس کا مقصد آبنائے ہرمز کو بند ہونے سے بچانا ہے اس وقت اگر دیکھا جائے

تو آپ ایران کے اردگرد جتنے بھی ممالک ہے اس میں امریکہ کے اڈے بھاری مقدار میں موجود ہے اور ان اڈوں میں اکثریت ایسی ہے کہ جس میں امریکہ کی افواج موجود ہے امریکہ انہیں اڈوں کی طرف اپنے بمبار طیارے بھیجے ہیں لیکن اگر بغور جائزہ لیا جائے تو امریکہ کا مقصد ایران اور عرب ممالک کے درمیان لڑائی کی کیفیت پیدا کرنا ہے کیونکہ ایران کے اردگرد عرب ممالک ہیں کہ جس میں امریکہ کے اڈے موجود ہیں اگر ان اڈوں کو نشانہ بنائے گا تو اس کا واضح مقصد عرب ممالک کے غصے کو دعوت دینا ہے اس سے پہلے بھی ایران اور عراق کے درمیان جنگ امریکہ کے کہنے پر ہوئی اور اس کے بعد عراق کی اینٹ سے اینٹ بجادی گئی مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کیجئے