امریکہ بری طرح ناکام ، اب کیا کرنے جا رہا ہے ؟


روس کے ایک جرنیل نے ایک دفعہ کہا تھا کہ افغانستان جانے کے تو بہت سارے راستے ہیں لیکن آنے کا کوئی راستہ نہیں دراصل یہ ان کا تجربہ بول رہا تھا کہ افغانستان ایک ایسا خطرناک ملک ہے جس کو فتح کرنا بظاہر آسان لگتا ہے لیکن جو بھی عالمی طاقت یہ آگئی ہے وہ پھر اپنی ٹانگوں کو واپس نہیں آئی امریکہ نے افغانستان میں جب مداخلت کرنا چاہیں تو اس وقت بہت سارے تھینک ٹینک اور روس کی کئی افراد جو کہ افغانستان کے حالات کے بارے میں اور یہاں کے لوگوں کے نفسیات سے بھرپور واقف تھے انہوں نے امریکہ کو خبردار کیا کہ جلد از جلد کارروائی کرکے نکل جائے ورنہ یہ ان کے لیے موت کا گھڑا ثابت ہوسکتا ہے امریکہ نے فرعون کے ساتھ ان کی بات کو ٹکرایا بلکہ وہ افغانیوں کو سبق سکھائیں گے امریکہ نے ہمیشہ افغانستان کو کنڈر بنانے کی کوشش کی اور طالبان کا خاتمہ کرنا چاہا لیکن طالبان کو ختم نہ کر سکے اور اس دوران ان کو کئی بار سخت نقصان کا سامنا کرنا پڑا اور ان کو اپنی قیمتی لوگوں سے ہاتھ دھونا پڑا گزشتہ سال نومبر میں ان کو سب سے بڑا دھچکا لگا جب افغانستان میں تعینات امریکی فوج کے جرنل پر حملہ ہوا اور اس کے ساتھ ساتھ اس موقع پر افغانستان کے سب سے جوان جرنل کو موت کے گھاٹ اتارا گیا

اور اس کے ساتھ بڑی اہم شخصیات کو طالبان نے جان سے مار ڈالا امریکہ کے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بالآخر یہ اعلان کردیا کہ وہ دنیا بھر میں دہشت گردی کے خلاف لڑنے والے اپنی سپاہیوں کو اپنے ملک واپس بنانے لگے ہیں تاکہ وہ امریکہ کی ترقی میں بھرپور کردار ادا کرسکے اور امریکہ کو پھر سے اپنے پاؤں پر کھڑا کر دے یہ باقاعدہ طور پر اعلان تھا کہ اب امریکہ مزید افغانستان میں نہیں رہے گا اس اعلان کے بعد امریکہ نے اپنی افواج کا 50فیصد واپس بلا لیا جبکہ بقیہ 50 فیصد جو کہ سات ہزار کی تعداد میں ہیں وہ افغانستان میں رہ گیا امریکہ نے طالبان کے ساتھ مذاکرات شروع کیے طالبان نے مذاکرات اس شرط پر کرنے کی آمادگی ظاہر کی کہ وہ سب سے پہلے طالبان کے قیدیوں کو رہا کرے امریکہ نے ان کی شرط منظور کی اور طالبان کے لوگوں کو رہا کردیا جس کے بعد امریکہ کا مطالبہ تھا کہ وہ غیر ملکی افواج جو کہ طالبان کے قبضے میں ہیں ان کو رہا کر دے جس کے بعد طالبان نے غیر ملکی افواج کے سپاہیوں کو ان کی قید میں تھے رہا کردیا اس کے بعد حال ہی میں قطر کے اندر مذاکرات کا ایک تیسرا دور چلا ہے اس کے اندر امریکہ نے واضح طور پر یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ افغانستان سے چلے جائیں گے اور طالبان کو اس بات پر مجبور کریں گے کہ وہ سیاسی طور پر افغانستان کے مسائل کا حل تلاش کریں