عرب میں بغاوت کا طوفان


سوڈان میں اس وقت تک حکومت کو گرانے کی بھرپور تحریک چل رہی ہے اور حکومت اور عوام کے درمیان ایک طرف سے جنگ دیکھنے کو مل رہی ہے اور یہ جنگ خانہ جنگی میں بدلنے کی جا رہی ہے اور ایسا لگ رہا ہے کہ وہی حالت ہونے والی ہے کہ جو شام یونس اور دیگر عرب ممالک کا ہوا دراصل یہ ابتدا کب ہوئی کہ جب حکومت نے بریڈ مہنگی کی بریڈ کی منگوانے کے بعد لوگوں نے احتجاج شروع کیا اور حکومت سے یہ کہا کہ وہ بریڈ اور دوسری چیزیں جو مہنگی ہوئی ہے اس کو فورا اپنی رٹ پر واپس لائیں کیونکہ لوگوں کے پاس اتنا سرمایہ نہیں ہے کہ وہ اپنی روزمرہ زندگی کو بہتر طریقے سے گزر چکے ہیں یہ احتجاج تاریخ میں بدلا اور داری کے بعد یہ لڑائی جھگڑے میں بدل گیا ہے

اور اب سوڈان میں روزانہ کئی لوگ مارے جا رہے ہیں دراصل کہا جا رہا ہے کہ اسرائیل اس کے پیچھے ہیں اور سوڈان کے صدر بشار میں شام کے صدر بشارالاسد کی حمایت کی تھی جس کے بعد حالات خراب ہونا شروع ہو گئے ہیں یاد رہے ہیں جتنے بھی ممالک اسرائیل کے ارد گرد ہیں ان کے اندر فساد برپا کرنا اسرائیل کیاسرائیل کی مدد سے ہوتا ہے کیونکہ اسرائیلیوں کا دعوی تھا کہ وہ بہت جلد حضرت سلیمان علیہ السلام کے دور حکومت میں جو ان کی حکومت تھی اس کو بحال کریں گے اور مدینہ تک اپنی ریاست قائم کریں گے ان کا مجوزہ خاکہ ایسا ہے کہ اس کے اندر بہت سارے عرب ممالک کے علاقے آجاتے ہیں جس میں ایک سوڈان کا علاقہ بھی آتا ہے جو کہ کسی زمانے میں اسرائیل کی حکومت کا حصہ تھا یہ فسادات دوبارہ شروع ہونے میں نظر آ رہے ہیں سوڈان کے بعد ایسا لگ رہا ہے کہ سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک کے اندر بھی یہ فتنہ سر اٹھا لے گا