مسلمانوں کے لیے ایک مقدس مقام کی حیثیت رکھتا ہے اچانک سے ہزاروں کی تعداد میں ایک خاص قسم کا کیڑا اپنا ڈیرہ ڈال چکا ہے اور اس کی وجہ سے لوگ کافی پریشانی میں مبتلا ہے اور حیران ہے کیونکہ اس سے پہلے ایسا کبھی بھی کوئی واقعہ پیش نہیں آیا
8 جنوری 2019 کو ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خانہ کعبہ کے اندر ہر چیز کیوں کی لپیٹ میں آچکا ہے اور ہر طرف یہ بکھرے ہوئے نظر آ رہے ہیں ڈاکٹر جی کی جو داس جو کہ متحدہ عرب امارات کے بیالوجیکل ڈیپارٹمنٹ کے مینیجر ہے اور حکومت کے مشیر ہے اور کے نزدیک ایسا واقعہ پیش انا حیران کون ہے ان کا کہنا تھا کہ اتنی بڑی تعداد کے اندر پہلی دفعہ میں یہ کیڑا دیکھ رہا ہوں اس سے پہلے میں نے کبھی ایسا منظر نہیں دیکھا اور وہ لوگ جو بات کر رہے ہیں اس کے بارے میں مجھے اس کے بارے میں بالکل بھی حیرانگی نہیں کیونکہ ان کو ایسا ہی کہنا چاہیے تھاان کا کہنا تھا کہ دراصل اس کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ سعودی عرب کے اندر یا عرب ممالک کے اندر جہاں لوگ پرندوں اور دوسرے جانداروں کی خوراک کے لئے جھینگر کی نسل افزائی کرتے ہیں توممکن ہے اور ہو سکتا ہے کہ وہاں سے یہ کیڑا کسی طرح سے نکلنے میں کامیاب ہوگیاہو اور اس نے مکہ کا رخ کیا ہے جس کی وجہ سے اتنی بڑی تعداد میں یہ نظر آ رہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ اس بارے میں شک ہے کہ یہ جنگ ہو سکتا ہے کیونکہ اس کی شکل جو ہے اور اس کی حرکت جو ہے یہ جھینگر کے ساتھ ملتی ہے اس واقعہ کے فورا بعد مکہ میونسپلیٹی نے 130 افراد کو یہ ٹاسک دیا کہ ان کا علاج کریں اور ان کو یہاں سےکسی طرح سے دفعہ کریں ۔ ۔ حکام کی جانب سے کہا گیا کہ ایک سپیشل ٹیم اس کام کے لئے بلائی گئی ہے تا کہ وہ اللہ کے گھر کو ان کیڑوں سے صاف کریں ۔ اور وہ بھرپور کام کر رہے ہیں اور کوشش میں ہے کہ اللہ کے اس مقدس گھر کو ان چیزوں سے پاک کرسکے ۔