یہودی انتقام لینے کے لئے تیار


گزشتہ دنوں ا اسرائیلکہ اخبار میں ایک خبر جبیں جس میں یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ ہم 250 ارب ڈالر سعودی عرب اور اس کے آس پاس کے ممالک سے لیں گے جنہوں نے ان کے خلاف جنگ لڑی اور ان کو ان کے علاقے سے باہر نکال دیایاد رہے اسرائیل ملک ہے جس نے پوری دنیا میں فتنہ بنانے کی بھرپور کوشش کی اور کرتے آرہے ہیں یہاں 948 سے پہلے پہلے دربدر تھے کبھی ان کو یہودی مرتے کبھی مسلمان کی پٹائی لگاتے اور کبھی ان کو بھگاتے بالآخر انہوں نے علاقہ کسی طور پر دیکھ لیا اور اس میں رہنے لگے جس کو آج کل کے نام سے اسرائیل کے نام سے جانا جاتا ہے یہاں کے قیام کے بعد انہوں نے اپنی معیشت کو مضبوط کرنے کے لئے امریکہ کا سہارا لیا لیکن مقامی سطح پر بھی سائنسدان بنانے کا کام شروع کردیا اور آج اسرائیل کے ٹیکنالوجی کے سامنے امریکا بھی کچھ نہیں

اس کے بعد اسرائیل نے اب مطالبہ کیا ہے کہ ہم پوری دنیا سے بدلہ لیں گے اور خاص کر عرب ممالک سے انتقام لینے کا وقت آ چکا ہے ہم عرب سے 250 ارب ڈالر ضرور لیں گے اور دنیا کوئی ہمنوا کے رہیں گے کہ ہم نے عیسیٰ علیہ السلام کو قتل کیا تو نہ ہم عیسائیوں کے دشمن ہیں اور نہ ہی ہم کسی کے دشمن ہیں ہمیں ہمارا ملک واپس کردیا جائے اور یہ ملک ہمارا سعودی عرب کے شہر مدینہ تک ہے یاد رہے اسرائیل نے اس وقت پوری دنیا کے بڑی شخصیات ممالک کے صدور وزیراعظم اس کے ساتھ ساتھ ہر ادارے میں بڑے سیٹوں پر ان کے لوگ موجود ہیں جو ان کے لیے کام کرتے ہیں اس لئے ان کے لئے مشکل نہیں ہے کہ کسی بھی حکومت کے بارے میں فیصلہ کرے اور ان کا تختہ الٹتے ہیں یا ان کی معیشت کو خراب کرے اور جو انہوں نے ڈھائی سو ارب ڈالر کا دعویٰ کیا ہے وہ بھی نکال دیں گے