اویسی کے امیداوروں نے تلنگانہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدواروں کو ناکوں چبوا دیئے، بڑے مارجن سے ہار کا سامنا کرنا پڑ گیا


بھارت کی پانچ ریاستوں میں ہونے والے انتخابات میں جہاں مودی سرکار کو عبرت ناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے وہیں پر ریاست تلنگانہ میں اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کی بڑھکیں دھری کی دھری رہ گئیں اور یہاں سے بی جے پی کو صرف ایک سیٹ پر ہی کامیابی حاصل ہوئی جبکہ اسد الدین اویسی کی سربراہی میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نہ صرف 7نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی بلکہ ان ساتوں فاتح امیدواروں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے نمائندوں کی ضمانتیں ضبط کرادی ہیں ۔

بھارتی نجی ٹی وی کے مطابق ہندوستان کی پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج سامنے آچکے ہیں، تین اہم ریاستوں راجستھان، مدھیہ پردیش اورچھتیس گڑھ میں کانگریس نے بی جے پی کو ’’دیس نکالا‘‘ دے دیا ہے جو مودی کے لئے کسی جھٹکے سے کم نہیں ہے۔ تلنگانہ میں بی جے پی کو صرف ایک سیٹ ملی ہے جبکہ اسدالدین اویسی کی پارٹی سے 7 ممبران اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔انتخابی مہم کے دوران تلنگانہ میں بیرسٹراسدالدین اویسی اوراترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے مابین لفظی جنگ دیکھنے کوملی تھی ۔ حیدرآباد کی عوام نے اسد الدین اویسی پربھرپورحمایت کا اظہارکرتے ہوئے یوگی آدتیہ ناتھ کی سیاست کومسترد کر دیا جبکہ مجلس اتحاد المسلمین کے نو منتخب ممبران نے بی جے پی سمیت دیگرپارٹیوں کے امیدواروں کی ضمانتیں ضبط کرا کے تاریخی فتح حاصل کی ۔تلنگانہ سے کامیابی حاصل کرنے والے مجلس اتحادالمسلمین کے 7 ممبران اسمبلی میں اکبرالدین اویسی، احمد بن عبداللہ، جعفرحسین، کوثرمحی الدین، سید احمد پاشا قادری، ممتازاحمدخان اورمعظم خان شامل ہیں ۔حتمی نتائج کے مطابق چندریان گٹا سیٹ سے مسلسل پانچویں مرتبہ فتح حاصل کرنے والے اکبرالدین اویسی نے بی جے پی امیدوارکو 84ہزار 2 سو 64 ووٹوں سے عبرتناک شکست دی،اویسی نے 95ہزار تین سو 35ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مد مقابل بی جے پی کی امیداور محض 15075ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔مالا کپٹ کے حلقہ سے مجلس اتحادالمسلمین کے احمد بن عبداللہ نے ٹی ڈی پی امیدوارمحمد مظفرعلی کو23512 ووٹوں سے شکست دی۔

احمد بن عبداللہ کو 53281 ووٹ حاصل ہوئے جبکہ حریف امیدوار کو29769 ووٹوں پراتفاق کرنا پڑا ، یہاں بی جے پی تیسرے نمبرپررہی اور بی جے پی کے امیدوارجتیندرا کو 20880 ووٹ حاصل ہوئے۔ اس سیٹ پرکانگریس کا امیدوارنہیں تھا کیونکہ اس کا ٹی ڈی پی سے اتحاد تھا۔کاروان کے حلقہ سے مجلس اتحاد المسلمین کے امیدوارکوثرمحی الدین نے بی جے پی امیدوارامرسنگھ کو50 ہزارووٹوں سے شکست دی۔ کوثرمحی الدین کو87ہزار5سو76ووٹ ملے جبکہ امرسنگھ کو37ہزار 4سو 71ووٹ حاصل کر کے ضمانت ضبط کرا بیٹھے ۔نام پلی کے حلقہ سے مجلس اتحاد المسلمین کے امیدوارجعفرحسین نے کانگریس کے محمد فیروزخان کو شکست دی ۔

جعفر حسین نے 57ہزار 9سو40ووٹ لئے جبکہ بی جے پی کے امیداورنے یہاں سے11ہزار 6سو22ووٹ لے کر اپنی ضمانت ضبط کرائی ۔چار مینار کے حلقہ میں اسد الدین اویسی کے نامزد امیدوارممتازاحمد خان نے بی جے پی امیدوار ٹی اوما مہندرا کو 32586 ووٹوں سے شکست دی۔ ممتازاحمد خان کو 53808 ووٹ ملے جبکہ ٹی اوما راو کو 21222 ووٹ ملے۔حلقہ یاکوت پورہ کے انتخابی اکھاڑے میں اسد الدین اویسی کے امیدوار سید احمد پاشا قادری تھے جنہوں نے 69ہزار 5سو95ووٹ حاصل کئے جبکہ مودی کی جماعت کے امیدوار چوہدری روپ راج صرف16ہزار6سو8ووٹ حاصل کر ضمانت ضبط کرانے کے مستحق ٹھہرے،اس حلقے سے دوسرے نمبر پر کانگریس کے امیداور تھے جنہیں 22ہزار6سو 17ووٹ ملے ۔بہادر پورہ میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں مجلس اتحاد المسلمین کے امیداور محمد معظم خان نے96ہزار 9سو93ووٹ حاصل کرکے شاندار کامیابی حاصل کی ،یہاں سے بھارتیہ جنتا پارٹی کا امیدوار 7ہزار 3سو 95ووٹ لے کر ضمانت ضبط کرا بیٹھا ۔

Via: Daily Pakistan