سائنسدانوں کو زمین کی کھدائی کے دوران 3200 سال پرانا پتھر کا ٹکڑا مل گیا، اس پر لکھا کیا تھا؟ دیکھ کر سائنسدانوں کے منہ بھی کھلے کے کھلے رہ گئے کیونکہ۔۔۔


ماہرین آثارقدیمہ کو کچھ عرصہ قبل 95فٹ لمبے پتھر کے ٹکڑے ملے تھے جن پر ہزاروں سال قدیم زبان میں کوئی تحریر لکھی ہوئی تھی۔ اب ماہرین اس زبان کو پڑھنے میں کامیاب ہو گئے ہیں اور ایسا انکشاف کر دیا ہے کہ ہر سننے والا دنگ رہ جائے۔ لائیو سائنس کی رپورٹ کے مطابق یہ تحریر لگ بھگ 3200سال پرانی ہے۔ اس میں قدیم شہر ’ٹرائے‘ اور اس کے شہزادے کے بارے میں لکھا ہوا ہے۔ یہ شہرموجودہ ترکی کے علاقے اناطولیہ میں ہوا کرتا تھا۔ ماہرین کے مطابق اس تحریر میں لکھا ہے کہ ”3200سال قبل ’میرا‘ (Mira)نام کی ایک انتہائی مضبوط سلطنت تھی جس کی فوج نے کئی مہمات سر کی تھیں اور اس فوج کی قیادت ٹرائے کے شہزادے موکسس (Muksus)نے کی تھی۔“
رپورٹ کے مطابق اس تحریر میں حیران کن طور پر پراسرار قسم کے سمندری انسانوں کے متعلق بھی لکھا ہوا ہے۔ یہ تحریر اس وقت کی قدیم زبان ’لوویان‘ (Luwian)میں لکھی گئی ہے جو اس وقت دنیا میں صرف 20ماہرین کسی حد تک پڑھ سکتے ہیں۔ ان میں معروف سکالر فریڈ ووڈوزن (Fred Woudhuizen)بھی شامل ہیں۔ انہوں نے ماہر آثار قدیمہ ایبرہارڈ زینگر کے ساتھ مل کر اس تحریر کا کسی حد تک ترجمہ کیا ہے۔
آج کے سکالرز اور ماہرین کا خیال ہے کہ قدیم زمانوں میں پراسرار سمندری انسانوں نے حملے کرکے مشرق وسطیٰ کی تہذیبوں کو صفحہ¿ ہستی سے مٹا دیا تھا۔ اگر اس تحریر کے ترجمے کے درست ہونے کی تصدیق ہو گئی تو اس سے ماہرین کے اس خیال کو تقویت ملے گی اور اس کے متعلق بہت کچھ جاننے کو ملے گا۔ فریڈ اور ایبرہارڈ کی یہ تحقیق دسمبر میں شائع ہو گی۔