صرف چند گھنٹے میں اس نوجوان لڑکے نے گوگل سے 10لاکھ روپے کمالئے، مگر کیسے؟ طریقہ جان کر آپ بھی یہی کام کریں گے


’گھر بیٹھے انٹرنیٹ کے ذریعے رقم کمائیں‘ جیسے اشتہارات آپ نے بھی دیکھے ہوں گے، جنہیں دیکھ کر اکثر نوجوانوں کے دل میں بیٹھے بٹھائے ڈھیروں روپے کمانے کا خیال پیدا ہوتا ہے۔ اگرچہ یہ اشتہارات محض دھوکہ بازی ہوتے ہیں، لیکن ایک طریقہ ایسا ضرور ہے جس کے ذریعے واقعی گھنٹوں میں لاکھوں کمائے جا سکتے ہیں۔ اس حیرت انگیز طریقے کا عملی مظاہرہ ایک کمسن طالب علم ایزاقیل پریرا نے کر کے دکھایا ہے، جس نے انٹرنیٹ کے ذریعے گھر بیٹھے محض چند گھنٹوں میں ہی 10ہزار ڈالر (تقریباً 10لاکھ پاکستانی روپے) کمالئے۔ اس کامیابی کے پیچھے کوئی مشکوک اشتہار نہیں بلکہ ان کی ذہانت تھی۔ویب سائٹ INDY100 کی رپورٹ کے مطابق ایزاقیل نے گوگل کے بیک اینڈ سرورز میں ایک ایسا نقص تلاش کر لیا تھا کہ جس کی وجہ سے گوگل صارفین کا پرائیویٹ ڈیٹا چوری ہوسکتا تھا۔ اس نے اپنی اہم دریافت کے متعلق بات کرتے ہوئے بتایا کہ ”یہ 11 جولائی کی بات ہے کہ جب میں گھر بیٹھا بور ہورہا تھا اور میں نے سوچا کیوں نہ گوگل سے کچھ رقم کمائی جائے۔ میں نے چند گھنٹے گوگل کی ویب سائٹ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے گزارے اور بالآخر ’گوگل کانفیڈینشل‘ میں وہ نقص نظر آگیا جس نے فوری طور پر مجھے 10ہزار ڈالر کا مالک بنادیا۔“
ایزاقیل نے جب اس نقص کے بارے میں گوگل کی انتظامیہ کو آگاہ کیا اور فوری طور پر ہی اسے تعریفی پیغام موصول ہوگیا۔ بعدازاں اسے گوگل کی جانب سے ایک ای میل موصول ہوئی جس میں لکھا تھا ”گوگل کے ’ورنر ایبلٹی ریوارڈ پروگرام‘ کے تحت ہمارے پینل نے فیصلہ کیا ہے کہ آپ 10ہزار ڈالر انعام کے مستحق ہیں۔“ ایزایل مستقبل میں سکیورٹی ریسرچر بنا چاہتاہے اور اس کی ابتدائی کامیابی سے واضح ہے کہ وہ ضرور اپنا مقصد حاصل کر لے گا۔