یورپ میں پاکستانی شہری کو جہاز پر چڑھنے سے روک دیا گیا، سامان کی تلاشی لی گئی تو ایسی خوفناک چیز برآمد کہ ہر پاکستانی کے پیروں تلے زمین نکل جائے گی، منشیات یا سونا نہ تھا بلکہ۔۔۔


دنیابھر میں ایئرپورٹس پر سکیورٹی اس قدر سخت ہوتی ہے کہ بم جیسی خطرناک چیز لیجانا ناممکن ہے لیکن کچھ عرصہ قبل ایک پاکستانی نژاد برطانوی شخص مانچسٹرایئرپورٹ پر ایک ایسا بم لے کر پہنچ گیا جو آسانی کے ساتھ جہاز تک لیجایا جا سکتا تھا کیونکہ یہ بظاہر بم لگتا ہی نہیں تھا۔ برطانوی پولیس کو بھی اس کی حقیقت کا تب پتہ چلا جب انہوں نے اس کا فرانزک ٹیسٹ کروایا۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق 43سالہ ندیم محمدمانچسٹر ایئرپورٹ پر آیا تو اس کے بیگ میں ایک پائپ نما ڈیوائس موجود تھی۔ سکیورٹی سے گزرنے پر پولیس کو شک ہوا جس پر اس کا سامان کھول کر دیکھا گیا۔ یہ ڈیوائس دیکھ کر پولیس اہلکاروں نے اسے بے ضرر قرار دے دیا۔ انہوں نے ندیم کو جانے دیا لیکن یہ ڈیوائس اسے واپس نہیں کی۔

پولیس نے ایک ہفتے بعد اس ڈیوائس کا فرانزک ٹیسٹ کروایا تو ماہرین نے لیبارٹری میں فوراً بم ڈسپوزل سکواڈ بلا لیاکیونکہ یہ واقعی ایک تباہ کن بم تھا جو بیٹری، ٹیپ، مارکر پین اور سوئیوں سے بنایا گیا تھا۔ ندیم جب اٹلی سے واپس آیا تو اسے مانچسٹرایئرپورٹ پر ہی گرفتار کر لیا گیا۔ بعدازاں اسے مانچسٹرکراﺅن کورٹ میں پیش کیا گیا جہاں اس کا جرم ثابت ہو گیا ہے۔ پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ”جب ندیم کو ایئرپورٹ پر روکا گیا اور اس کے سامان سے یہ ڈیوائس برآمد ہوئی تو اس نے اس کی ملکیت سے ہی انکار کر دیا۔ اس نے چونک کر کہا کہ ’یہ میرے سامان میں کہاں سے آ گئی؟ اس سے پہلے میں نے یہ ڈیوائس کبھی دیکھی بھی نہیں۔“ رپورٹ کے مطابق ندیم محمد اس بم کے ذریعے مانچسٹر سے اٹلی جانے والی پرواز کو دھماکے سے اڑانا چاہتا تھا۔ اسکا جرم ثابت ہو چکا ہے اور 23اگست کو اسے سزا سنائی جائے گی۔