ایک خاندان جس پر سعودی عرب نے قیامت ڈھادی، ایک ہی پل میں پورا خاندان مار ڈالا کیونکہ۔۔۔


صنعاء(10 اگست 2017) یمن کی جنگ میں پہلے بھی عام شہریوں کی ہلاکت کے کئی واقعات پیش آ چکے ہیں لیکن سعدا صوبے میں پیش آنے والا تازہ ترین واقعہ تو بے حد دلخراش ہے. الجزیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مبینہ طور پر سعودی اتحاد کے جنگی جہازوں نے حملہ کر کے ایک ہی خاندان کے 9افراد کو ہلاک کر ڈالا ہے، جن میں تین بچے اور چھ خواتین شامل ہیں.

مقامی شعبہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر عبدالہی العزیزی کا کہنا تھا کہ اس حملے میں تین افراد زخمی بھی ہوئے ہیں. حملے کا نشانہ بننے والا گھر طہ الظرفی نامی شہری کا تھا. مرنے والوں کے ایک قریبی عزیز نے بتایا کہ حملہ اس وقت ہوا جب سب لوگ سورہے تھے. تمام لاشیں ملبے سے نکال کر قریبی ہسپتال پہنچائی گئیں تاہم ایک خاتون کی لاش نہ مل سکی. غیر ملکی خبررساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس حملے کے بارے میں ردعمل جاننے کیلئے سعودی اتحاد سے رابطہ کیا گیا لیکن کوئی جواب نہیں ملا. یاد رہے کہ سعودی اتحاد کا یہ موقف رہا ہے کہ اس کی جانب سے شہری علاقوں کو نشانہ نہیں بنایا جاتا. سعدا کو حوثی باغیوں کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہاں پہلے بھی کئی بار فضائی حملے ہوچکے ہیں .مقامی حکام کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے جون میں 25 افراد ایک فضائی حملے میں ہلاک ہوئے تھے. یہ حملہ شہر کی ایک مرکزی مارکیٹ پر ہوا تھا. اسی طرح مارچ میں بھی ایک مارکیٹ فضائی حملے کا نشانہ بنی جس میں 22افراد جاں بحق ہوئے.  یمنی باغیوں کا یہ بھی کہناہے کہ عرب اتحاد کے حملوں میں اب تک 10ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں. بتایا جاتا ہے کہ 30 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں جبکہ املاک کا نقصان بھی بہت بڑے پیمانے پر ہوا ہے . مزید برآں ملک کے 70 فیصد عوام قحط کے خطرے سے دوچار ہیں.