والدین نے14 سالہ لڑکی کی شادی 40سالہ مرد سے کروادی، پھر لڑکی نے ایک دن کھانے کیلئے پیسے مانگے تو شوہر نے تھپڑ دے مارا، آگے سے دلہن نے کیا کیا؟


ابوجہ( 01 اگست 2017)بے جوڑ اور زبردستی کی شادی کا نتیجہ کبھی بھی اچھا نہیں نکلتا. اکثر ایسی شادی کی نتیجے میں لڑکی کو ظلم و تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن کبھی کبھار مظلوم کا صبر جواب دے جائے تو ظالم نشان عبرت بھی بن جاتا ہے.

کچھ ایسا ہی نائیجیریا میں ہوا جہاں زبردستی ایک ادھیڑ عمر شخص کے پلے باندھی گئی نو عمر لڑکی نے بیس بال بیٹ کے وار کر کے اپنے بدکردار خاوند کو ہلاک کر ڈالا.  ویب سائٹ ورلڈ وائڈ ویئرڈ نیوز کی رپورٹ کے مطابق 14 سالہ لڑکی عائشہ عیسی کی شادی 40 سالہ شخص اسائقہ عثمان سے زبردستی کرائی گئی تھی. اسائقہ کی پہلے بھی دو بیویاں تھیں لیکن اس کے باوجود اس نے 14 سالہ لڑکی سے زبردستی شادی کر لی. ان کی شادی کو پانچ ماہ ہو چکے تھے لیکن ایک دن بھی جھگڑے کے بغیر نہ گزرا تھا. دراصل اسائقہ اپنی دو بیویوں کے اخراجات بھی پورے نہیں کر پارا تھا او اب تیسری بیوی کو تو کھانا کھلانا بھی ممکن نہیں ہو پا رہا تھا. گزشہ ہفتے بھی کچھ ایسا ہی معاملہ پیش آیا  جب عائشہ نے کھانے کے لئے کچھ رقم کا مطالبہ کیا لیکن اسائقہ نے جواب میں اسے تھپڑ دے مارا. اس بے عزتی پر مشتعل ہو کر عائشہ نے بیس بال بیٹ اٹھا یا اور اپنے خاوند پر پے در پے وار شروع کر دیئے. سر میں لگنے والی چوٹ کے باعث وہ بے ہوش ہو گیا. اسے قریبی ماشیبو ہسپتال لیجایا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دنیا سے رخصت ہو گیا. پولیس نے لڑکی کو گرفتار کر لیا ہے اور اب اس کے خلاف قتل کے الزامات کے تحت قانونی کارروائی کی جارہی ہے .