عمران خان کے ہاتھوں کی لکیریں کیا کہتی ہیں؟ جان کر کپتان کے چاہنے والے زارو قطار رو پڑے


وزیراعظم پاکستان عمران خان کے ہاتھ کی لکیریں کیا کہتی ہیں؟ عمران خان کے ہاتھ کی لکیروں نے سب کو پریشان کر دیا. ہر کسی کے ہاتھ میں 3 لکیریں خاص ہوتی ہیں، دل کی لکیر، دماغ کی لکیر، اور زندگی کی لکیر. ان تینوں لکیروں کو پڑھنے سے پتا چل جاتا ہے کہ انسان کے حالات و جذبات، سوچ اور فیصلے کیسے ہوں گیں. یعنی زندگی کی لکیر سے گزرے هوئے اور آنے والے حادثات کا انداز لگایا جاتا ہے. دماغ کی لکیر سے سوچ، اور فیصلوں کا پتا چلتا ہے. دل کی لکیر سے احساسات اور جذبات کا پتا چلتا ہے. آج ہم آپکو بتائیں گیں کہ عمران خان کے ہاتھ کی لکیریں کیا کہتی ہیں؟ یعنی اب کیا ہونے والا ہے.

اگر آپ عمران خان کے دل کی لکیر کو باغور دیکھیں تو اس میں وسعت اس بات کی طرف نشاندھی کرتی ہے کہ ایسے لوگ سچے تو ہوتے ہیں لیکن انکی سچگوئی کی عادت انکے بے شمار حریف پیدا کر دیتی ہے. مزید انکے دل کی لکیر پر ایسا نشان ہے جو عطارت کی طرف ہے. اسکا مطلب ہے کہ ایسے لوگ اپنے مقصد اور اپنی تلاش کے پیچھے ہوتے ہیں. ایسے انسان اپنی ذات کو بھلا کر دوسروں کے لیے کچھ ایسا اچھا کرتے ہیں کہ تاقیامت انکا نام باقی رہتا ہے.

عمران خان کی زندگی کی لکیر کو اگر دیکھا جائے تو کچھ ایسے اشارے ملتے ہیں کہ وہ مستقبل میں اس قدر مصروف ہو جائیں گیں کہ وہ اپنی صحت کا خیال نہیں رکھ سکیں گیں. اس مصروفیت کے باعث عمران خان اپنی ازدواجی زندگی سے منحرف ہونے لگیں گیں اور یہی مسائل کی جڑ بنے گا. اسی مصروفیت کی باعث عمران خان آنے والے وقت میں چڑچڑے بھی ہو جائیں گیں. بس انکو ہر وقت ملک و قوم کے لیے کچھ کر دکھانے کی بے چینی رہے گی. اسی لیے انھیں ایسے لوگ انتہائی برے لگیں گیں جو انکا ایک لمحہ بھی ضائع کریں.

عمران کی زندگی کی لکیر کے ساتھ ایک ایسی لکیر ہے جو کہ انکو مشکل حالات میں سہارا دے گی. یہ سہارا یا تو کسی بزرگ کی دعا سے ملے گا یا کوئی انکا کیا ہوا نیک عمل ہوگا، اور یہ کوئی روحانی طاقت ہوگی. اور اگر یہ لکیر زندگی کی لکیر کے ساتھ مستقل رہی تو الله کے فضل سے عمران خان مشکل ترین حالات کے باوجود اپنی منزل کی طرف گامزن رہیں گیں. اگر انکے دماغ کی لکیر کا مطالع کریں تو اس سے پتا چلتا ہے کہ عمران خان اپنے راز کچھ ایسے لوگوں کو بیان کر دیں گیں جو بظاہر تو انکے دوست ہوں گیں لیکن حقیقتن بک چکلے ہوں گیں یعنی عمران خان کو دوست کے روپ میں دشمنوں سے ہوشیار رہنا ہوگا. عمران خان کو چاہیں کہ چاہے جتنا بھی پرانا اور گہرا دوست ہی کیوں نہ ہو، اپنے راز کسی سے بلکل نہ کہیں.

عمران خان کے دل اور دماغ کی لکیر کے درمیان کچھ ایسے نشانات ہیں جس سے پتا چلتا ہے کہ آنے والے وقت میں انکے دل، دماغ، اور زبان میں کوئی فاصلہ نہیں رہے گا. یعنی جو وہ محسوس کریں گیں اور سوچیں گیں، وہ سب فورن زبان پر لے آئیں گیں. اسی وجہ سے انکے بعض دوست ان سے دور ہو جائیں گیں اور انھیں نقصان پہنچانے کی کوشش کریں گیں. اس لیے عمران کو چاہیے کہ اپنے الفاظ ٹھہر ٹھہر کر ادا کریں اور فیصلے سوچ سمجھ کے کریں.

عمران خان کے ہاتھ میں ایک اور نشان بھی ہے. ایسا انسان جس چیز کو ٹھان لے وہ کر کے ہی رہتا ہے. یعنی ایسا شخص جو خواب دیکھتا ہے یا دکھاتا ہے اسے سچ کر دکھانے کی کوشش کرتا رہتا ہے، چاہے زندگی اسے مہلت دے یا نہ دے. کیونکہ یہ اپنی ذات سے زیادہ اپنے مقصد کو ترجیح دیتے ہیں.

عمران خان کے ہاتھ میں ایک ایسا خطرناک نشان بھی ہے، یہ نشان دنیا میں جتنے بھی لوگ شہید هوئے ہیں ان سب کے ہاتھوں میں تھا یا جن کی موت نے ہزاروں لوگوں کو خون کے آنسوؤ رلایا ہے انکے ہاتھ میں یہ نشان ہوتا ہے. یعنی عمران خان کی موت ہزاروں لوگوں کو رلا دیگی اور انکی موت کے بعد انکی قدر میں اور زیادہ اضافہ ہو جائیگا.