خواتین کا شہر جہاں مردوں کی اشد ضرورت ہے


برازیل میں خواتین نے مردوں کو اپنی زندگی سے بے دخل کرکے ایک ایسا قصبہ بسالیا ہے جس میں جدھر نظر دوڑائیں جوان اور خوبصورت حسینائیں نظر آتی ہیں جو زندگی کے تمام تر معاملات میں خود مختار ہیں اور یہاں کسی مرد کو اسی صورت جانے کی اجازت ہے کہ وہ مکمل طور پر خواتین کے حکم کے مطابق زندگی گزارے.ملک کے جنوب مشرقی حصہ میں واقع قصبے نوٹواڈی کورڈیرو میں 600 سے زائد خواتین مقیم ہیں جن میں سے اکثریت کی عمر 20 س 35 سال کے درمیان ہے.

اس قصبے کی بنیاد اس وقت پڑی جب ایک خاتون ماریا سین ہورینا کو فاحشہ قرار دے کر شہر سے نکال دیا گیا. ماریا کی شادی ایک شخص سے زبردستی کی گئی تھی اور اس نے اپنے خاوند کو چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا جس کی وجہ سے 1891ءمیں اسے شہر بدر کردیا گیا.ماریہ نے بیلووادی کی پہاڑیوں میں اپنا گھر بسالیا اور وہاں ایک شخص سے شادی کرکے رہنے لگی، بعد میں یہاں اور خواتین بھی رہنے لگیں اور آہستہ آہستہ یہ قصبہ خواتین کی سلطنت بنتا گیا.یہاں مقیم خواتین میں سے کچھ شادی شدہ ہیں لیکن ان کے خاوندوں کو بھی صرف ہفتے اور اتوار کے دن قصبے میں آنے کی اجازت ہے. اب یہاں کی نوجوان خواتین مردوں کے ساتھ کیلئے بے تاب ہیں اور انہوں نے کنواروں کو دعوت دی ہے کہ وہ ان کے ہاں آئیں لیکن یہ ضرور یاد رکھیں کہ یہاں صرف خواتین کا حکم چلے گا.کاشت کاری، دکانداری اور روزمرہ کے کاموں سے لے کر حکومتی اور عدالتی امور تک صرف خواتین کے ہاتھ میں ہیں اور انہوں نے مذہب کو بھی مردوں کی ایجاد قرار دے کر ختم کردیا ہے.خواتین کی سلطنت میں جانے کی دعوت سب مردوں کو دی گئی ہے بشرطیکہ وہ ان کے احکامات کے مطابق چلنے کیلئے تیار ہوں.