سنی لیون اپنی زندگی پربننے والی فلم سے کیوں ناخو ش ہیں؟


ممبئی (ڈیلی آزادویب ڈیسک )سال 2016میں ریلیز کی گئی سنی لیونی کی زندگی پر بننے والی فلم” موسٹلی سنی” نے روٹن ٹوماٹو پر 33فیصد ریٹنگز حاصل کی ہے اور دیگر تنقیدی سائٹس پر بھی کم ریٹنگز رہی ہیں۔شروع شروع اس فلم کو بولی وڈ اداکارہ کی آپ بیتی قرار دیا گیا تھا۔ یہ فلم شہ سرخیوں کی زینت تب بنی جب سنی لیونی نے

کہا کہ وہ نہیں چاہتیں کہ یہ فلم بھارت میں ریلیز کی جائے۔سنی لیونی کا ماننا ہے کہ یہ ڈاکیومنٹری فلم ان کی زندگی کے بجائے ان کی زندگی پر کسی کی رائےہے۔ایک گھنٹہ 23منٹ طویل یہ فلم درحقیقت ویسی نہیں ہے جس کی امید سنی نے کی تھی جب وہ فلم سائن کر رہیں تھی۔ لیکن پھر بھی ناظرین، اداکارہ کی زندگی وہ پہلو جو انہوں نے کبھی نہیں دیکھا ، دیکھنے کیلئے بیتاب ہیں۔اس ڈاکیومنٹری کے حق میں اگر کوئی چیز جاتی ہے تو یہ وہ چیزیں ہیں جو کسی نے آج تک نہیں سنی ہوں گی۔ یعنی امریکا میں دوستوں کو چھوڑ کر کینیڈا کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں چلے جانے سے لے کر بھارت کی سب سے زیادہ سرچ کی جانے والی سلیبریٹی بن جانا، سنی کے متعلق دلچسپ معلومات ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ ڈاکیو منٹری فلم نے سنی لیونی کو مایوس کیا ہے جبکہ ہدایت کار ناظرین کی جانب سے آنے والے مثبت ردعمل کو لے کر مایوس نہیں ہیں۔ امریکا میں دوستوں کو چھوڑ کر کینیڈا کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں چلے جانے سے لے کر بھارت کی سب سے زیادہ سرچ کی جانے والی سلیبریٹی بن جانا، سنی کے متعلق دلچسپ معلومات ہیں۔