پاکستان کرکٹ ٹیم کے میچوں کے دوران سٹیڈیم میں پاکستانی پرچم لہرا کر قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرنے والے محر محمد زمان المعروف چاچا ٹی 20 نے اپنی بیٹیوں کو کئی سالوں تک جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا اعتراف کر لیا ہے۔
48 سالہ محمد زمان نے پولیس کو بیان دیتے ہوئے اعتراف کیا کہ وہ اپنی 20 اور 18 سالہ بیٹی کو کئی سالوں تک جنسی زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔ محمد زمان کی اہلیہ امینا پروین کی جانب سے چند روز قبل پولیس کو درخواست دی گئی تھی جس کے تحت ملزم کے خلاف سیکشن 376i PPC کے تحت مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔
امینا نے پولیس کو بتایا کہ جب اسے سارے معاملے کا علم ہوا تو اس نے محمد زمان کو اس غیر اخلاقی اور شرمناک کام سے باز رہنے کا کہنا لیکن اس پر اس نے مجھے اور میری بیٹیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور کسی کو بتانے کی صورت میں جانے سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔
پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے اسے نامعلوم جگہ پر منتقل کیا جہاں تفتیش کے دوران انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے اور جسمانی تشدد کا اعتراف کر لیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق متاثرہ لڑکیوں کا ڈی ایچ کیو ہسپتال میں میڈیکل کرایا گیا تو جنسی زیادتی کی تصدیق بھی ہو گئی۔
پولیس کے مطابق ڈی این اے کیلئے مزید نمونے لاہور کی فرانزک لیبارٹری میں بھیج دئیے گئے ہیں جس کے بعد ملزم کو چالان کیا جائے گا۔ محمد زمان نے 2012ءمیں متحدہ عرب امارات میں اس وقت ڈرائیور کی نوکری چھوڑ دی تھی جب اس کی کمپنی نے ایشیاءکپ دیکھنے کیلئے اسے چھٹیاں دینے سے انکار کر دیا تھا۔