وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان کو غیر مستحکم نہیں کر رہا بلکہ اس نے اسلحہ ، منشیات اور طالبان کی پناہ گاہوں کو ختم کیا ہے.افغانستان کے اندر طالبان کی محفوظ پناہ گاہیں اور ان کو ختم کرنا پاکستان کا نہیں بلکہ کابل انتظامیہ کا کام ہے.
پاکستان کو قربانی کا بکرا بنا کر افغانستان میں امن نہیں آسکتا اور ٹرمپ انتظامیہ کو سمجھ لینا چاہیے کہ افغانستان کی جنگ پاکستان میں نہیں لڑی جا سکتی.
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کے حوالے سے سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے امریکی الزامات کی سختی سے تردید کی ہے . پاکستان افغانستان کو غیر مستحکم نہیں کر رہا بلکہ ہم نے ہمیشہ پرامن افغانستان کے لئے عالمی کوششوں کی حمایت کی ہے. پاکستان نے مذاکرات افغان مسئلے کے حل کے لئے افغانستان اور امریکہ کا ساتھ دیا ہے.ہم نے دہشت گردوں کے خلاف ہمیشہ بلا امتیاز کارروائی کی ہے . دہشتگردی کے خلاف میں پاکستانی عوام اور فورسز نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں . پاکستان نے اپنی سر زمین پہلے کسی ملک کے خلاف استعمال کی ہے اور نہ ہی آئندہ کسی کو استعمال کرنے کی اجازت دیں گے.بھارت کو خطے کا ٹھیکدار بنایا جا رہا ہے حالانکہ نئی دہلی افغان سر زمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے. امریکی بیانات نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کی سلامتی کے لئے خطرناک ہیں.