”عمران خان نے مجھے بھی نازیبا اور غیر اخلاقی پیغامات بھیجے جن میں شادی کا ذکر بھی کیا،پتہ نہ تھا کہ میں اکیلی نہیں، تمام ریکارڈ بھی موجود ہے۔“ جیسے ہی ٹوئٹر پر عائلہ ملک کے نام سے یہ پیغام سامنے آیا تو ایک بھونچال آ گیا لیکن یہ اکاﺅنٹ ہی جعلی ہے اور عائلہ ملک کا اس کیساتھ دور دور تک کوئی تعلق نہیں جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ سوشل میڈیا پر کچھ صارفین سیاستدانوں کیخلاف جعلی سکینڈلز بنانے میں مصروف ہیں۔
اب یہ اکاﺅنٹ کس کا ہے اور عمران خان کیساتھ عائلہ ملک کا نام جوڑنے کی کوشش کیوں کی جا رہی ہے؟ اس بارے تو کچھ نہیں کہا جا سکتا مگر عوام کی نمائندگی کرنے والے سیاستدانوں بالخصوص خواتین کے خلاف اس طرح کی نازیبا حرکات انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہیں۔ صرف عمران خان ہی اس پست ذہنیت کا شکار نہیں ہوئے بلکہ ان کے علاوہ بھی مختلف سیاسی جماعتوں کیساتھ تعلق رکھنے والے سیاستدانوں کو بھی کبھی نہ کبھی ایسی صورتحال کا سامنا رہا ہے۔
ٹوئٹر پر عائلہ ملک کا جعلی اکاﺅنٹ رواں مہینے ہی بنایا گیا اورذرائع سے یہ معلوم ہوا ہے کہ وہ ٹوئٹر استعمال ہی نہیں کرتیں جبکہ اس جعلی اکاﺅنٹ پر شادی کے معاملے کو لے کر ہی چند ٹویٹس کی گئی ہیں۔
پہلی ٹویٹ 18 اگست 2017ءکو کی گئی جس میں کہا گیا ”تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کرتی ہوں۔ بات بالکل درست ہے کہ پارٹی میں خواتین کی عزت نہیں کی جاتی۔ عورتوں کو استعمال کیا جاتا ہے۔ افسوس!“