فطرت کے ناموافق انسانی سرگرمیوں کے باعث رونما ہونے والی موسمیاتی تبدیلیاں پوری دنیا پرانتہائی منفی اثرات مرتب کر رہی ہیں۔ پاکستان بھی بری طرح ان تبدیلیوں کی زد میں ہے اور اب اس حوالے سے انتہائی خوفناک خبر آ گئی ہے۔ انگریزی اخبار ’دی ٹربیون‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ 2100ءتک موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث جنوبی ایشیاءکے بیشتر ممالک میں گرمی اس قدر بڑھ جائے گی۔
کہ یہ انسانی زندگی کے لیے موزوں نہیں رہیں گے اور بدقسمتی سے پاکستان بھی ان ممالک میں شامل ہے۔ اس کے علاوہ بھارت اور بنگلہ دیش بھی ان ممالک کی فہرست میں شامل ہیں۔امریکی ادارے میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے سائنسدانوں نے کمپیوٹر کے ذریعے جنوبی ایشیائی ممالک کے موسم اور ان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا تجزیہ کرنے کے بعد اپنی رپورٹ میں مذکورہ بالا انکشاف کیا ہے۔ تحقیقاتی رپورٹ میں انہوں نے بتایا ہے کہ ”اگر موسمیاتی تبدیلیاں اپنی موجودہ رفتار سے جاری رہیں تو آئندہ عشروں میں پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش و دیگر ممالک میں گرمی کی اس قدر شدید لہر آئے گی کہ ان ملکوں میں انسانی آبادی ممکن نہیں رہے گی۔۔
جنوبی ایشیائی ممالک میں 2015ءمیں گرمی کی لہر نے 3500افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔ آئندہ عشروں میں گرمی شدید ہونے سے ہلاکتوں کی تعداد میں ہوشربا اضافہ ہو گاجو بتدریج بڑھتا چلا جائے گا اور 2100ءتک یہاں رہائش ممکن نہیں رہے گی۔“ واضح رہے کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے 10ممالک میں شامل ہیں۔