پرویز خٹک کے خلاف ن لیگ اور اپنی ہی پارٹی کے ارکان کا محاذ کھولنے کا فیصلہ،تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ
اُردو آفیشل۔ ن لیگ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اس سلسلے میں اپوزیشن جماعتوں سے رابطوں میں بھی تیزی کردی ہے۔ دوسری جانب پی ٹی آئی کے اپنے ہی 12 ارکان نے بھی وزیر اعلیٰ کے پی پرویز خٹک پر اظہار عدم اعتماد کردیا ہے۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق مرکز میں حکمران جماعت مسلم لیگ ن نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف محاذ گرم کھولنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اس سلسلے میں اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ تیزی سے رابطے شروع کردیے ہیں ۔ مسلم لیگ ن کے رہنما سردار اورنگزیب کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے علاوہ پی ٹی آئی کے ناراض ارکان سے بھی رابطہ کیا جا رہا ہے جس کے بعد تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی ، کے پی میں بہت جلد بڑی سیاسی تبدیلیاں ہوں گی۔
دوسری جانب ضیاءاللہ آفریدی اور دیگر ناراض ارکان نے بھی وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف ایکا کرلیا ہے اور تحریک عدم اعتماد کی صورت میں ان کا ساتھ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ قومی وطن پارٹی کو اتحاد سے نکالنے کے بعدناراض ارکان جانتے ہیں کہ خیبر پختونخوا حکومت کمزور ہو چکی ہے اس لیے وہ موقعے پر چوکا لگا کر پرویز خٹک کی تبدیلی چاہتے ہیں۔
خیبر پختونخوا حکومت کے وزرا شہرام ترکئی اور عاطف خان وزیر اعلیٰ پرویز خٹک سے پہلے ہی ناراض تھے اور اب ناراض ارکان کی تعداد 12 ہوگئی ہے اور اگر پرویز خٹک کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی گئی تو یقینی طور پر پی ٹی آئی کی حکومت ختم ہو سکتی ہے۔