پختونخواہ توڑنے کا آخری منصوبہ شروع


ترکی کے ایک بہت بڑے ابا نے یہ خبر لگائی ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد انڈیا کا دورہ کریں گے اور اس کے ساتھ مودی کی کوشش ہوگی کہ وہ مختلف ممالک کو یہ راضی کریں کہ انڈیا وہاں پر ٹھہرا رہے کیونکہ انڈیا کے وہاں پر بہت سارے مفاد ہے اور یہ سب مفاد ان کے اپنی دشمنوں کے خلاف استعمال ہونے ہیں یاد رکھیں اس وقت انڈیا افغانستان میں اپنے ٹھکانے بنا چکا ہے وہاں پر لوگوں کو ہوجاتے ہیں ٹرین کے بلوچستان اور خیبر پختونخوا بیچتا ہے جو کہ مختلف کاروائیوں میں پھر پاکستان میں مصروف ہو جاتے ہیں اس وقت افغانستان کی صورتحال اس خطے کے مستقبل کو بالکل بدل کر رکھ دے گی کیونکہ طالبان جیسے 2001 میں ویسے ہی آج بھی ہیں افغانستان کے اکثر علاقے ان کے کنٹرول میں ہے اس کے ساتھ امریکہ بھی وہاں سے شکست کھا کر بھاگ رہا ہے اور وہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کی میز پر بیٹھ چکا ہے

ان کی کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ اپنے فوجیوں کو اور اپنا جنگی سازوسامان یہاں سے نکال سکے اس وقت افغانستان میں روس ایران بہارت پاکستان امریکہ اسرائیل کے اڈے موجود ہے اور یہ لوگ اپنے مفادات کے لیے ان لوگوں کو استعمال کر رہے ہیں یقینا جب امریکا یہاں سے جائے گا تو بھارت کو بھی یہاں پر بہت زیادہ مسائل کا سامنا ہوگا کیونکہ انہی کے بل بوتے پر انڈیا کے فوجی یہاں پر موجود ہے اب کہتے ہیں کہ سعودی ولی عہد کیا کرتے ہیں اور کیسے اس معاملے کو حل کریں گے