حسن نثار کی حقیقت اس ویڈیو میں


گزشتہ ہفتے حسن نثار جو کہ پی ٹی آئی کے ایک بہت بڑے حامی تھے انہوں نے پی ٹی آئی اور عمران خان کے خلاف انتہائی سخت زبان استعمال کی اور عمران خان کو اور ان کی ٹیم کے بارے میں انہوں نے یہ بات کہتے کہتے ہوئے زور دیا کہ ان سب کو چوک کے اندر کھڑا کرکے یا کان پکڑا دیے جائیں اور ان کو سزا دی جائے ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں نے کسی قسم کا ہوم ورک نہیں کیا ہو یہ پورے ملک کو کنٹرول کرنے جارہے تھے لیکن ان کے پاس کوئی پلان ہی نہیں اور نہ ہی یہ لوگ کسی قسم کی تیاری کی موڈ میں ہے ان لوگوں نے پاکستان کی معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا اور وہ بھی صرف پانچ مہینے کے اندر اور ان کے ٹیون سے یہ لگ رہا ہے کہ یہ لوگ مزید پانچ سال تک اگر رہی تو پاکستان تباہ ہو جائے گایاد ہے کچھ بھی کہا جائے لیکن ان کی بات کسی حد تک درست بھی ہے کہ واقعی حکومتی کی ٹیم کی بالکل بھی تیاری نہیں اور وہ ان حالات سے نمٹنے کے لیے بالکل بھی تیار نہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ حکومت نے جو میڈیا کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی ہے اور میڈیا پر جس طرح کا دھان لگا ہے

اور جس طرح کے اشتہارات روک کر ان کے ذرائع آمدن کو کم کر دیا گیا ہے اس کا یہی نتیجہ سامنے آنا تھا کیونکہ اس کا براہ راست اثر ان اینکرز پر پڑتا ہے اور ان رپورٹس پر پڑتا ہے کہ جو اس میں کام کرتے ہیں اگرآپ کسی کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کریں گے اور آپ کسی کے رزق کی کمی کا سبب بنیں گی تو پھر اس کا نتیجہ یہی نکلتا ہے یہ بات خود حسن نثار نے ٹی وی پر انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ جب اینکر نے پوچھا کہ آپ تو بڑی تعریف کرتے تھے اب کے ہوا تو انہوں نے کہا کہ میں واقعی بہت زیادہ ساڈے رہا تھا اور مجھے امید تھی کہ پاکستان کے اندر تبدیلی آجائے گی لیکن ان لوگوں نے تو ملک کی معیشت کا بیڑا غرق کردیا سب سے پہلا کریک ڈاؤن میڈیا پر کر دیا یہاں سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ ان کی تکلیف کی وجہ کیا ہے اس لئے ایسے دانشوروں کو ذیادہ سنجیدہ نہ لیا کریں