گزشتہ دور حکومت تک یہی سمجھا جاتا رہا کہ انصاف نہ کوئی چیز اس ملک میں نہ صرف قانون غریبوں کے لئے حرکت میں آتا ہے اسے امیر زادے اور حکمران تک بلکل مستثنیٰ ہیں لیکن عمران خان کے آنے کے بعد صورتحال مختلف ہوگی اور اس ملک کے حکمران رہنے والے لوگوں کو بیحد کریا ہوئی اور ان کو بھی اس کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اگر آپ منظرنامے کو دیکھیں تو اس وقت نوازشریف جیل میں ہے اور اپنی قید بھگت رہے ہیں جبکہ ان کے ساتھ ان کی بیٹی بھی قید میں تھی لیکن ان کو ضمانت ہوئی اس کے بعد آج کل وہ زمانہ پر رہا ہے اور ان کے داماد بھی ضمانت پر رہا ہو چکے ہیں جبکہ ان کے چھوٹے بھائی شہباز شریف کو نیب کے پیشوں کا سامنا ہے اور کہا جارہا ہے کہ بہت جلد ان کو بھی سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا جائے گا اس کے ساتھ ان کے بیٹے کو جن کا نام حمزہ شہباز ہے وہ بھی منی لانڈرنگ کیس میں نئے بھگت رہے ہیں اس کے ساتھ دوسرا حکمران طبقہ جو کی پیپلز پارٹی کے نام سے مشہور ہے
اور ان کے چیئرپرسن آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور بھی اس وقت شکنجے میں ہے اور ان پر منی لانڈرنگ کے اور حکومت کے اختیارات کا ناجائز استعمال کر کے مختلف لوگوں کو نواز نے بھی شامل ہے اس وقت ان کا کیس سپریم کورٹ میں چل رہا ہے اور ان کا نام کنٹرول ایگزیکٹ لسٹ میں ڈالا گیا تھا جس کے بعد سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ ان کا نام حاصل نکالا جائے کیونکہ ان لوگوں نے کہیں بھاگنے نہیں ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ دوسرے پاکستان کے ایسے لوگ کہ جو کرپشن کی بادشاہ کہلاتے ہیں وہ بھی عدالت میں اس وقت پیش آباد رہے ہیں اور بہت جلد ان کو بھی قید کی سزا ملے گی بشرطیکہ اگر انہوں نے اینا رو نہ کیا اس منظرنامے سے معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان میں کرپشن کے خلاف جو ایک فضا تھی وہ زیادہ تیزی کے ساتھ بدل رہی ہے اور ایسا نظر آ رہا ہے کہ اب انصاف ہوگا اور ملک کا لوٹا ہوا پیسہ اور لوٹی ہوئی دولت ساری واپس آجائے گی اور ان مجرموں کو سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا جائے