متحدہ عرب امارات کے ولی عہد پاکستان آئے ان کے وقت میں کچھ اور لوگ شامل تھے انہوں نے پاکستان میں ایک دن گزارا اور اس کے بعد واپس چلے گئے بظاہر ایسا لگ رہا ہے جیسے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مذاکرات خوشگوار نہیں تھے اور میڈیا پر بھی ہیں تاثر دیا جا رہا ہے لیکن حقیقت کچھ اور ہے دراصل اس وقت سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو اندرونی خانہ خانہ جنگی کا سامنا ہے اور بہت جلد ایسا لگ رہا ہے کہ مصر تیونس اور دوسرے عرب ممالک کی طرح یہاں پر بھی بغاوت ہو جائے گی جس کے بعد ان لوگوں نے مختلف ممالک کے سامنے ہاتھ پھیلائے ہیں اور ان سے مدد مانگی ہے خاص کر فوجی مدد اسی وجہ سے یہ لوگ پاکستان بھی آئے ہیں اور پاکستان کو انھوں نے 12ارب ڈالر کی آفر کی ہے کہ وہ پاکستان کو یہ قرض دیں گے اور اگر بارہ مہینے کے اندر پاکستان کے اکاؤنٹ میں آجائے گا دراصل یہ ایک معاہدہ ہے جس میں متحدہ عرب امارات اور سعودی عربیہ پاکستان کی مالی مدد کریں گے اور اس کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر بھی پاکستان کی حمایت جاری رکھیں گے
لیکن اس کے بدلے میں پاکستان ان ممالک کا تحفظ کرے گا یاد رہے پاکستان میں حال ہی میں دریافت ہونے والا ایک بہت بڑا گیس کا اور دل کا ذخیرہ کراچی کے ساحل سمندر کے پاس ہے اس جگہ پر گیس کی تلاش کے لیے عالمی ادارے کام کرنے کے لئے آئے ہیں اور انہوں نے کام شروع کرنے کے لئے اپنے جہاز بھی بھیج دی ہیں اور وہ دور دور نہیں ہے جب پاکستان اپنا تیل اور اپنی گیس استعمال کرے گا اور اس کے ساتھ ساتھ یہ اتنی زیادہ مقدار میں ہے کہ آئندہ آنے والے سو سال کے لئے پاکستان کو کسی بھی دوسرے ملک سے کسی طرح کی تیل اور گیس کی ضرورت نہیں پڑے گی اور نہ پاکستان خریدے گا یہ ڈیلیگیشن بھی دراصل اسی سے مقصد کے لئے آیا تھا تاکہ پاکستان کو پیغام پہنچایا جا سکے اور ان کے ساتھ معاہدہ کیا جا سکے