حال ہی میں پاکستان کے اندر بجلی اور گیس کا بحران نظر آ رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ پاکستان کی جو نئی حکومت ہے وہ مکمل طور پر ختم کرنے میں ناکام نظر آرہی ہے اور ایسے ہی ہے کیونکہ ان سے سنبھالا ہی نہیں چلا نہیں اور نہ ان کو سمجھ آ رہی ہے کہ جو ہمارے خلاف ہتھکنڈے استعمال کیے جا رہے ہیں ان کو کیسے روکے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان جو کہ سکا ترکی کے دورے پر ہے جن کو وصول کرنے کے لئے ایک ڈپٹی میئر کو بھیجا گیا تھا ان کے پاس ایک رپورٹ پیش کی گئی اور کہا گیا کہ تیرا افسر ایسے ہیں کہ جو کہ پاکستان کے اندر اس وقت بجلی اور گیس کے بحران کے ذمہ دار ہیں اور ساتھ ساتھ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ تین طرح یونین ہے جو کہ واپڈا اور سیگیس میں مختلف عہدوں پر براجمان ہے ان کا کہنا ہے کہ یہ لوگ جان بوجھ کر پاکستان میں بجلی اور گیس کے بحران کو ہوا دے رہے ہیں
اور بڑھاوا دے رہے ہیں پاکستان میں اس وقت تک گزشتہ حکومت کی مہربانی کی وجہ سے بجلی کی کھپت جو کہ 14 ہزار میگاواٹ تھی جبکہ بجلی کی پیداوار 21 ہزار میگاواٹ تک پہنچ گئی تھی لیکن موجودہ حکومت کی نااہلی اور ناکامی کی وجہ سے ایسا ہوا کہ ان سے یہ لوگ ہی نہیں کنٹرول ہو رہے ہیں عمران خان کی حکومت کی یہ کوشش ہے کہ ہم بیوروکریٹس کو سیدھی راہ پر لائے اور ایسے افسر سکے جو کہ دوسری پارٹی کے اندر ہے اور ان کے ماتحت ابھی تک چل رہے ہیں اور انہی کے احکامات کے تحت سارے مسئلے پیدا کر رہے ہیں ان کو کسی طریقے سے ختم کیا جا سکے اور اسے اٹھا ئے جیسےکہ کہا جا رہا ہے کہ پاکستان میں بجلی اور گیس کے بحران کو بہت جلد حل کر لیا جائے گا لیکن اس کے لیے کم سے کم ملک کو اور عوام کو دو سال تک صبر کرنا پڑے گا