پاکستان کو اس وقت سخت معاشی حالات کا سامنا ہے اور ملک کے اندر بیرونی سرمایہ کاری نہ ہونے کے برابر ہے اور جو سرمایہ کار تھے نہیں حکومت کے ان کے بعد وہ بھی واپس جا رہے ہیں اس کی وجہ پالیسی سے اور آئی ایم ایف کی طرف سے نصیب پابندیاں لگانا ہے کہ جو انتہائی سخت ہے اور کاروبار کے لیے نہایت ہی یاد موضوع پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے دوست ممالک کا سفر کیا اور ان سے امداد مانگی یہ سب کچھ اس لئے تھا تاکہ پاکستان کی معاشی حالت کو بہتر بنایا جاسکے یاد رہے اس سے پہلے بھی حکم دے آئی ایم ایف اور دوسرے ممالک کے پاس امداد کے لیے جاتی رہی ہیں اور اچھی خاصی سرمایہ کاری کی صورت میں واپس پاکستان کے اندر بھی لے کر آئے ہیں
لیکن موجودہ حکومت نے کوشش کے باوجود کوئی خاص کامیابی حاصل نہیں کی تین مہینے تک یہی صورت حال رہی لیکن اب حال ہی میں سعودی عرب دبئی متحدہ عرب امارات ملائیشیا جرمنی اور دوسرے ممالک نے پاکستان میں مجموعی طور پر 30 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے یاد رہے یہ سرمایہ کاری پاکستان کے اندر چائنہ کی سرمایہ کاری کاریڈور کی صورت میں اس سے کہیں زیادہ ہے اور کہا جا رہا ہے کہ سفارتی سطح پر پاکستان کی یہ پہلی اور بہت بڑی کامیابی ہ پاکستان میں سفارشی کلچر رشوت ستانی اور بددیانتی کو ختم کرنے کے لئے بہت منظم کوشش ہو رہی ہے اور اس کا اچھا نتیجہ سامنے آ رہا ہے لیکن اس کی وجہ سے عوام پر بہت زیادہ بوجھ پڑ رہا ہے ہر شعبے میں مہنگائی دیکھنے میں نظر آ رہی ہے حتیٰ کہ پٹرولیم کی مصنوعات عالمی سطح پر کم سے کم ہوتے جا رہے ہیں لیکن پاکستان میں ان کی قیمتوں میں کمی کی بجائے اضافہ دیکھنے کو نظر آ رہا ہے حال ہی میں پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کیے ہیں اور ساتھ میں پاکستانی اداروں کی طرف سے اور پاکستان کے نمائندوں کی طرف سے پیٹرولیم کی مصنوعات میں زیادتی کا عندیہ دیا ہے