عمران خان نے کتنے ارب ڈالر کی آفر ریجیکٹ کی


نواز شریف کو عزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس میں سزا سنائی گئی اور ان کو کہا گیا کہ وہ ڈھائی ارب سے زائد روپے جرمانہ ادا کریں گے اور اس کے سات سال ہو گئی جس کے بعد ان کے وکیل نے کہا کہ مجھے اس بات پر خوشی ہے کہ ان نواز شریف نااہلی ختم ہوگی اور جن بنیادوں پر یہ کیس قائم کیا گیا اور جن بنیادوں پر سزا سنائی گئی ہیں وہ انتہائی کمزور ہے اور یہ ایک مہینے میں ختم ہو سکتی ہے جس کے بعد حکومت کی سوشل میڈیا ٹیم کی طرف سے یہ دعویٰ کیا گیا کہ دراصل عمران خان اور نواز شریف کے درمیان آئیڈیل ہونے جا رہی ہے جس میں نواز شریف کی ارب روپے بطور جرمانہ واپس کرنے کو تیار ہیں لیکن اس کے کچھ کرتے ہیں اور وہ یہ ہیں نواز شریف کو بھی قرار دیا جائے اور اس کے ساتھ ساتھ مریم نواز کو پہنچنے دیا جائے لیکن عمران خان کا اصرار ہے کہ پچاس ارب ڈالر سے کم پر بات نہیں کی جائے گی کیونکہ ان کے پاس جو رپورٹیں جا رہی ہیں اس کے مطابق نواز شریف کے پاس کئی سو ارب ڈالر ہے جو کہ ان کی پوری دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں عمران خان کی کوشش ہے کہ ان سے یہ تمام رقم نکالی جائے

جس کے لئے بھر پور کوشش کر رہا ہے عمران خان کی حکومت کی بہترین کوشش ہے جس میں ملک سے لوٹا گیا پیسہ واپس کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ رہے ہیں کہ پاکستان کے اندر ایسے لوگ جو کہ حکومت کے حامی ہیں جن کو عمران خان ڈاکو کہتے تھے جن کے ساتھ بیٹھنا پسند نہیں کرتے تھے اور ایسے لوگ جو کہ نیب کو مطلوب ہے اور ایسے لوگ بھی ہو چکے ہیں وہ اب بھی عمران خان کی ٹیم کا حصہ ہے عمران خان کے خلاف کاروائی کریں گے کیا پاکستان تحریک انصاف ایک ایسی پارٹی ہے کہ جس میں داخل ہونے کے بعد جس کا ہوں بندہ بن جانے کے بعد سب کچھ معاف ہے یہ پاکستان کے انسان پر اور ان کی تحریک پر ایک سوالیہ نشان ہے اور یہ تمام باتوں کو مشکوک بنانے کے لئے کافی ہے کہ صرف اور صرف انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے اور کچھ نہیں