نواز شریف کے بعد زرداری کا نمبر قریب


پاکستان میں جمہوری حکومت کے دوران سب سے زیادہ حکومت پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ نون لیگی ہے جبکہ ڈکٹیٹرشپ میں اگر دیکھا جائے تو سب سے زیادہ حکومت فوج نے کی ہے۔۔۔ کرپشن ہر دور دور حکومت میں ہوتی ہے چاہے وہ فوجی حکومت ہو یا پھر جمہوری حکومت ہو لیکن ہمیشہ کاروائی جمہوری حکومت کے خلاف کی گئی ہے اور ابھی تک کسی فوجی حکومت کے بارے میں بات نہیں کی گئی اور نہ ہی کبھی ان کے خلاف کسی سم کی تحقیقات کا شوشہ چھوڑا گیا اور نہ ہی تحقیقات ہوئیں گزشتہ حکومت کی طرف سے نامزد کیے جانے والے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور آصف علی زرداری کے خلاف شوکت بھرپور سیاسی انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے اور ان کے خلاف نیب کا شکنجہ ٹائیٹ کیا جا رہا ہے یاد رہے نیب کا ادارہ مشرف کے دور میں بنایا گیا تھا جو کہ سیاسی ان لوگوں کو اپنے قابو میں کرنے کے لئے تھا ابھی تک نہیں آپ نے کوئی بھی ایسی کاروائی نہیں کی جس کی وجہ سے پاکستان کا لوٹا ہوا مال واپس آیا ہوں بلکہ ان کو صرف دباؤ کے لئے استعمال کیا جاتا ہے اور اس کی بہترین مثال ہے آج کل کی حکومت میں دیکھ لی جائے کہ کیسے سیاسی مخالفین کو اندر کیا جا رہا ہے اور ایک زرداری کی باری ہے اور بہت جلد ان کو بھی اومنی گروپ کے کیس میں اندر کیا جائے گا اور ان کے خلاف بڑا مضبوط کیس بنا ہوا ہے

اور امید کی جا رہی ہے کہ ان کو بہت جلد سزا ہوگی اور ان کو بھی اڈیالہ جیل منتقل کردیا جائے گا احتساب ایک اچھا عمل ہے اور یہ ہونا بھی چاہیے لیکن احتساب برائے نہ ہو بلکہ احتساب کیا جائے تو مکمل احتساب کیا جائے ان سے پاکستان کی رقوم کو نکالا جائے ان سے لوٹی ہوئی دولت کو واپس لیا جائے اور یہ احتساب صرف سیاسی تک نہ ہو بلکہ اگر کوئی سیاستدان ہے کوئی جنرل ہے کوئی بیوروکریٹ ہے کوئی ٹیکنوکریٹ ہے کوئی بزنس مین ہے جس نے پاکستان کا پیسہ لوٹا ہو جس نے بھی پاکستان کی قوم کے ساتھ خیانت کی ہو اس کو شکنجے میں لایا جائے حال ہی میں کچھ کیسز ایسے ہی ہے جس سے یہ بات واضح ہو رہی ہے کہ یہ صرف انتقامی سیاست ہے علیم خان زلفی بخاری عمران خان کی بہن نیب کے ریڈار پر تھے اور میں ان کے خلاف کیسے چل رہے تھے لیکن عجیب آتی ہے کہ وہ لوگ بری ہوتے جا رہے ہیں جبکہ ان کے مخالفین کو جیل میں ڈالا جارہا ہے تو جاتی ہے کہ ہماری حکومت نہیں چاہتی کہ احتساب ہو اور صاف صاف شفاف ہو بلکہ صرف وقت گزاری کا ایک ذریعہ ہے اور دباؤ برقرار رکھنے کا ایک طریقہ ہے اس حکومت سے جس نے مدینہ کی ریاست بنانے کا دعویٰ کیا ہے ہم امید رکھتے ہیں کہ وہ حساب کریں گے اور سب کا کریں گے چاہے وہ اپنی پارٹی کے لوگ ہوں یا پھر مخالف پارٹی کے لوگوں کو چاہے انکا تعلق سیاسی جماعت سے ہے چاہے اس کا تعلق کسی دوسرے ادارے سے ہو