شاہد مسعود کی قربانیاں رنگ لے آئیں


گزشتہ حکومت میں زینب قتل کیس کا واقعہ سامنے آیا جس کے بعد مختلف چینلز نے مختلف ان شروع کردی اس میں ڈاکٹر شاہد مسعود نے انکشاف کیا کہ دراصل یہ ایک بین الاقوامی گروہ ہے جس کے نمائندے پورے پاکستان میں پھیلے ہوئے ہیں جو بچوں کی غیر اخلاقی ویڈیو بناتی ہے اور اگر کوئی بچی کے ہاتھ چڑھ جائے تو پھر اس کی موت یقینی ہو جاتی ہے اس کے ساتھ ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا زینب کو قتل کرنے والا اسی گروپ ایک نمائندہ ہے اور اس کے کئی سارے اکاؤنٹ ہے جس میں کئی لاکھ روپے پڑے ہوئے ہیں اس کے ساتھ اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ صرف ایک شخص کا کام نہیں بلکہ پورا پورا گروپ موجود ہے جو یہ کام کر رہے ہیں اس میں ملک کے سیاسی شخصیات بھی ہیں سماجی شخصیات بھی ہے اور انتظامی امور چلانے والے لوگ بھی موجود ہیں ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا تھ

ا یہ سارا کام ڈارک ویب پر چلایا جاتا ہے جس کو پکڑنا بہت مشکل کام ہوتا ہے ناظرین اس کے بعد ڈاکٹر شاہد مسعود کو اپنا دعویٰ ثابت کرنے کے لئے ایک دفعہ عدالت بلایا گیا اور بالآخر ان کو جیل ہو گئی کیونکہ ان کے پاس ایسے ثبوت نہیں دے کے جس سے ان کی بات کو ثابت کیا جاسکے لیکن حال ہی میں پاکستان کے گمنام سپاہیوں نے پورا گیم پکڑ لیا ہے جن کے پاس چونسٹھ ہزار سے زائد ویڈیوز پکڑی گئی آپ خود حساب لگائیں کہ اتنی ویڈیوز اتنی بڑی مقدار میں پکڑے جانا اس بات کی علامت ہے کہ یہ ایک پورا گروہ ہے جو کہ یہ سارا کام چلا رہا ہے اس رپورٹ سے یہ بات بھی ثابت ہوئی کہ ڈاکٹر شاہد مسعود کی تمام باتیں ٹھیک تھی اور انھوں نے صرف ہوائی باتیں نہیں کی تھی