2019 کا سال تھا جب پاکستان میں کھیلنے کے لئےآنے والی انٹرنیشنل ٹیم سری لنکا لاہور کی اسٹیڈیم میں موجود تھی جب ان پر دہشت گردوں نے حملہ کیا اس کارروائی سے نہ صرف کچھ کھلاڑی زخمی ہوئے بلکہ پاکستان کا چہرہ داغدار کرنے کی کوشش کی گئی اور یہ باور کرایا گیا کہ پاکستان اب کھیلوں کے لئے بھی محفوظ نہیں رہا یاد رہے پاکستان کی ٹیم دنیا کی بہترین ٹیموں میں شمار ہوتی تھی لیکن اس خطرناک دہشت گرد کارروائی کے بعد پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کا دروازہ بند ہو گیا دلچسپ بات یہ ہے کہ پوری دنیا کے اندر ہر ادارے کا سربراہ اس آدمی کو بنایا جاتا ہے جو اس ادارے کے بارے میں بہترین معلومات رکھتا ہو بلکہ خود بھی عملی طور پر وہ کام کرسکتا ہوں لیکن پاکستان میں سیاست کا زور ہے اور ہر جگہ پر یہ کوشش کی جاتی ہے کہ اپنے من پسند بندے کو اوپر لایا جا سکے اور اپنے مطلوبہ نتائج حاصل کیا جاسکے افسوسناک مقام یہ تھا کہ جب 2013 میں ایک صحافی کو جن کا نام نجم سیٹھی تھا ان کو پاکستان کرکٹ ٹیم کا سربراہ بنایا گیا انہوں نے اپنے صحافتی ذرائع تعلقات کا استعمال کرتے ہوئے بہت کوشش کی لیکن انٹرنیشنل کرکٹ کو پاکستان میں نہ لا سکے اور کیسے لاسکتے ہیں جب ان کی پشت پناہی ایسے لوگ کررہے تھے جو نہیں چاہ رہے تھے کہ ان کے تعلقات اپنے پڑوسی سے خراب ہو جائے ناظرین 2018 میں پاکستان کے مایہ ناز کھلاڑی عظیم کپتان عمران خان کو حکومت ملی تو انہوں نے فورا ہی ایک دوسرے آدمی جن کا نام احسان مانی ہے کو پاکستان کرکٹ بورڈ کا چئیرمین بنا دیا ۔ پاکستان کے عظیم بولر عاقب جاوید کا کہنا تھا عمران خان کے اندر ایسی صلاحیت ہے کیا گراؤنڈ کے اندر سو آدمی کھڑے کئے جائیں
تو ان میں سے عمران خان اگر صرف 3 کو سلیکٹ کرے تو وہ تین اپنے میدان میں لیجنڈ بن سکتے ہیں ایسے ہی ہوا کہ جب عمران خان نے احسان مانی کو کرکٹ بورڈ کا چیئرمین بنایا تو انہوں نے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کے لیے اپنی کوششیں تیز تر کر دیں اور پاکستانی قوم بہت جلد یہ خوشخبری سنائی کہ 2020 کا ایشیاء کپ پاکستان میں ہوگا یاد رکھیے پاکستان کے اندر انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے بند کرنے میں سب سے بڑا ہاتھ راہ کا تھا یاد رکھیں را کے ساتھ دوسرے ملک دشمن دشمن ایجنسیاں مختلف ذرائع سے اپنا پیسہ کماتے ہیں جو کہ پھر ہمارے ملک دشمنی میں استعمال کیا جاتا ہے بھارت کی خفیہ ایجنسی را کی کمائی کا سب سے بڑا ذریعہ سٹہ ہیںبھارت اس وقت عالمی سٹہ بازوں کا مرکز ہے اور سب سے زیادہ کمائی بھی انڈیا پریمیئر لیگ سے ہوتی ہے جس میں اربوں روپے کا سٹہ لگایا جاتا ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے کی بھر پور کوشش کرتا ہے یاد رکھیں ہمیشہ کی طرح ان لوگوں نے کوشش کی کہ پاکستان کو ہر طرح سے بدنام کیا جائے اس کے لیے انہوں نے ہر طرح کا حربہ استعمال کیا جس میں کھلاڑیوں کو خریدنا رشوت دینا الزامات لگانا شامل ہے لیکن الحمدللہ ہمارے اداروں نے قربانی اکثر منصوبوں کو ناکام بنایا ہے اور اس کی سب سے بڑی علامت یہ ہے کہ 2020 میں پاکستان کب کی نمائندگی کرے گا