موبائل اور لیپ ٹاپ 2 مرتبہ چارج کریں اور پورا مہینہ چلائیں


موبائل فون اور لیپ ٹاپ کو بےتحاشا استعمال کرنے والوں کو بار بار ان کی بیٹریاں بھی چارج کرنی پڑتی ہیں جو یقیننا ایک اکتاہٹ آمیز عمل ہے۔ لیکن دادا دینی پڑتی ہے سائنسدانوں کو جو ایسے بہت سے دیگرمسائل کی طرح اس مسئلے کا حل نکالنے میں بھی کامیاب ہو گئے ہیں۔غیر ملکی تحقیقی جریدے سائنس میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے ایک ایسی بیٹری تیارکرلی ہے۔

جسے مہینے میں صرف 2 بار چارج کرنا پڑے گا۔ یہ بیٹری کمرے کے درجہ حرارت میں بہترین کام کرے گی۔اس فلورائیڈ آئن بیٹری کو جیٹ لیبارٹری، کالٹیک، لارنس برکلی نیشنل لیبارٹری ناسا، ہنڈا ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ماہرین پر مشتمل ٹیم نے تیار کیا ہے جسے ایک بارچارج کرنے کے بعد تقریبا دو ہفتوں تک دوبارہ چارج کرنے کی ضرورت نہیں رہتی۔تحقیقی ٹیم کے سربراہ اور 2005ء میں نوبل انعام حاصل کرنے والے کیمیا کے پروفیسر رابرٹ گربس نے بتایا کہ فلورائیڈ آئن بیٹری مروجہ لیتھیم بیٹریوں کے مقابلے میں 8 گنا طاقت ور ہوتی ہیں اور انہیں 15 دن تک چارج کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔

ٹیم کے سربراہ پروفیسر رابرٹ گریس کے مطابق عام استعمال کی جانے والی لیتھیم بیٹریوں کے مقابلے میں یہ فلورائیڈ آئن بیٹری 8 گنا زیادہ طاقتور ہے اسی لیے اسے کافی دنوں تک ری چارج کرنے کی ضرورت پیش نہیں آتی۔

فی الحال یہ نئی ایجاد تیاری کے مراحل میں ہے لیکن اس کے نتائج حیران کن ہوں گے۔1970ء میں بھی سائنس دان فلورائیڈ آئن بیٹری بنانے میں کامیاب ہوگئے تھے تاہم اس کی تیاری میں ٹھوس اجزاء استعمال کیے گئے تھے جس کی وجہ سے یہ بیٹریاں صرف بلند درجہ حرارت پر ہی کام کر پاتی تھیں چنانچہ سائنس دانوں کی یہ کوشش ناکام رہی۔اس بار سائنس دان اس مسئلے کا حل بھی ڈھونڈنے میں کامیاب ہوگئے اور پہلی مرتبہ ایسی فلورائیڈ آئن بیٹری تیار کرلی ہے جو کمرے کے درجہ حرارت پر بھی بہترین طریقے سے کام کرے گی۔