وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری پر سینیٹ میں داخلے پر پابندی لگادی گئی ہے۔چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے وزیر اطلاعات فواد چوہدری پر سینیٹ کے رواں سیشن میں داخلے پر پابندی لگا کررولنگ دی ہے کہ وزیر اطلاعات نے اپوزیشن ارکان کے خلاف ادا کئے جانے والے سخت الفاظ پر معذرت نہ کی تو وہ رواں سیشن کے باقی دنوں میں ایوان میں داخل نہیں ہوسکیں گے۔
واضح رہے کہ سینیٹ کے اجلاس کے دوران تقریر کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اپوزیشن ارکان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا جس پر اپوزیشن ارکان نے سخت احتجاج کیا اور سینیٹ اجلاس کا بائکاٹ کر کے چلے گئے جس پر چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری سے کہا کہ آپ ہاؤس کا ماحول خراب مت کریں۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے خطاب پر ردعمل دیتے ہوئے اپوزیشن ارکان نے بھی اپنی بھڑاس نکالی اور فواد چوہدری پر خوب گرج پڑے۔پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ یہ آپ نے غنڈے پالے ہوئے ہیں، وزیر ایسے ہوتے ہیں،اس وزیر نے سینٹ کے رکن کی بے عزتی کی ہے وہ کون ہوتے ہیں اس طرح بولنے والے۔اپوزیشن لیڈر راجہ ظفر الحق نے کہا کہ جب تک فواد چوپدری اپنے الفاظوں کی معافی نہ مانگیں ایوان میں آنا بے کار ہے۔
باوثوق ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے بھی فواد چوہدری پر سینیٹ میں پابندی اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی جانب سے رولنگ کا نوٹس لے لیا ہے۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کی جانب سے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی پر تعجب اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو وزراء کی تضحیک کا حق نہیں ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بھی فواد چوہدری پر پابندی کے حوالے سے مشاورت کی گئی جس پر کابینہ ارکان نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے غیر ضروری قرار دیا ہے۔
ادھر فواد چوہدری نے سینیٹ میں داخلے پر پابندی کے حوالے سے اپنا مؤقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر چیئرمین سینٹ ایوان میں توازن نہیں لا سکتے تو پھر حکومت کو بھی سوچنا پڑے گا کہ ہماری اس سلسلے میں کیا حکمت عملی ہو گی،اگر ہم غریب عوام کے پیسے کے بارے میں بات کریں تو ہمیں معافی کا کہا جاتا ہے،فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ میں منتخب ہو کر آیا ہوں اور مجھے لاکھوں لوگوں نے ووٹ دئیے ہیں جب کہ چیئرمین سینٹ اس طرح منتخب ہو کر نہیں آئے۔