چترال کے نجی دورے کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار بیمار پڑ گئے. آخر کار برے لوگوں کی نظر لگ ہی گئی. سب تفشیش میں پر گئے کہ ایک دم سے کیا جادو ہو گیا؟ ایسا کیا ہوا کے چیف جسٹس ثاقب نثار کو کالا چشمہ جا کر نہانے کی ضرورت پڑ گئی.
ذرائع کے مطابق تفصیلات کچھ یوں ہیں کہ چیف جسٹس ثاقب نثار محرم کی چھٹیوں میں فیملی کے ساتھ شندور جھیل، وادی گولان اور وادی کالاش جانے کا پروگرام رکھتے تھے. چترال پہنچتے ہی انکے سینے میں انفیکشن ہو گیا. ساتھ ساتھ بخار اور شوگر بھی ہائی ہو گئی. چترال ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر کے ہسپتال کے سینئر ڈاکٹر رکن دین نے چیف جسٹس ثاقب نثار کا معائنہ کیا. جس سے پتہ چلا کہ انھیں چیسٹ انفیکشن ہے، بلڈ پریشر اور شوگر بھی ہائی ہے اور ساتھ ہی ساتھ بخار بھی ہے. چیف جسٹس ثاقب نثار طبعیت کی ناسازی کے باعث چترال اسکاوٹس کے آفیسرز میس سے باہرہی نہیں نکل سکے اسی وجہ سے چیف جسٹس نے اپنا سیرو تفری کا پروگرام منسوخ کر دیا اور کالا چشمہ کی طرف نہانے کی غرض سے روانہ ہو گئے کیونکہ اس چشمے کے بارے میں مشہور ہے کہ جو بیمار اس چشمے میں نہاتا ہے وہ صحت یاب ہو جاتا ہے.
تاہم ڈاکٹر نے چیف جسٹس سے کہا ہے کہ وہ بیماری کے باعث آگے سفر نہ کریں کیونکہ آپ کی حالت ایسی نہیں ہے کہ آپ بزریعہ سڑک واپس اسلام آباد ہی جا سکیں اسی لئے چیف جسٹس صاحب چترال سے اسلام آباد ہوائی جہاز کے ذریعے آئیں گیں.
ہم سب کو چاہیے کے چیف جسٹس کی صحتیابی کے لئے دعا کریں تاکہ وہ جلد از جلد صحتیاب ہو جائیں.
یاد رہے کے چیف جسٹس نے آج کل ملک دشمنوں کے لئے سر درد بنے ہوۓ ہیں. چیف جسٹس ایسے انسان ہیں جن کے دل میں خدا کا خوف بہت زیادہ ہے اسی بنا پر وہ انصاف پر مبنی فیصلے سناتے ہیں. اسی انصاف کی وجہ سے چیف جسٹس ثاقب نثار کی مقبولیت میں روز با روز اضافہ ہوتا جا رہا ہے. ان سے پیار کرنے والے تو یہ بھی کہہ رہے ہیں کے لگتا ہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار پر کسی نے جادو کروا دیا ہے اسی لئے وہ بیمار پر گئے ہیں. الله انکو جلد صحتیاب کریں. آمین! ثم آمین!