اب جتنا بیلنس، اتنی ہی بجلی. اب عوام پہلے بجلی خریدے گی اور پھر استعمال کریگی. حکومت پاکستان کی جانب سے بڑی خبر سامنے آگئی. بجلی چور ہوشیار ہو جائیں، نئے پاکستان میں تبدیلی کی ٹرین چل پڑی. بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو تفصیلی پلان تیار کرنے کا حکم دے دیا گیا.
تفصیلات کے مطابق، وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں توانائی کے شعبے کے لحاظ سے بہت اہم اور خوش آئند فیصلے کر لیے گئے. جیسا کہ آپکو پتا ہے کہ گردشی قرضے کی وجہ سے نو منتخب حکومت کو بہت دشواری کا سامنا ہے. کیونکہ ماہانہ تقریباً 30 ارب روپے گردشی قرضے میں اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے اور یہ گردشی قرضہ 1200 ارب روپے سے تجاوز کرچکا ہے. اس سلسلے میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے جو حکمت عملی تیار کی ہے، وہ مندرجہ ذیل ہے.
سب سے پہلے ای سی سی کا بجلی کے پری پیڈ میٹرز کا نظام متعارف کروانے کا فیصلہ ہے. اسکے مطابق جتنی آپ بجلی خریدیں گیں، اتنی ہی استعمال کر سکیں گیں. بجلی چوری کی روک تھام کے لیے یہ نیا نظام متعارف کروایا جارہا ہے. جسکے تحت گھروں میں جدید سم کارڈ والے بجلی کے میٹر نصب کر دیے جائیں گیں. اب آپ اس سم میں جتنا بیلنس ڈلوائیں گیں، آپ اسکے مطابق اتنے ہی بجلی کے منٹ استعمال کر سکیں گیں. بیلنس ختم ہونے کی صورت میں بجلی ازخود منقطع ہوجائیگی اور دوبارہ کارڈ لوڈ کروانے پر بجلی کی بحالی ہوسکے گی. دوسرا اہم پہلو یہ ہے کہ اس طرح بجلی چوری بھی نہیں ہوسکے گی یعنی کنڈی مافیا کا راج ختم ہونے جارہا ہے.