آرمی چیف اور عمران خان کی ایسی خوش آئند ملاقات جو پاکستان کی 71 سالہ تاریخ میں کسی وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان نہیں ہوئی. وزیراعظم عمران خان اور فوجی جنرل قمر جاوید باجوہ کی پلاننگ، مزہ تو اب آئیگا. بکاؤ میڈیا، کرپٹ سیاستدان، اور امریکا کی دوڑیں لگ گئیں.
پاکستان کی 71 سالہ تاریخ میں پہلی بار کسی وزیراعظم نے (جی.ایچ.کیو) میں ہونے والی میٹنگ کی صدارت کرنے کا اعزاز حاصل کیا ہے. سب سے پہلے فوجی جنرلوں نے عمران خان کو جی ایچ کیو میں “گارڈ آف ہانر” پیش کیا. اس موقع پر سب دلی طور پر بہت خوش تھے یعنی فوج اور حکومت کی مکمل ہم آہنگی نظر آرہی تھی. عمران خان اور جنرل باجوہ کے درمیان سات آٹھ گھنٹوں کی طویل میٹنگ جاری رہی. آج سے پہلے جب بھی سیاستدانوں کی آرمی چیف سے ملاقات ہوتی تھی تو امریکا کی طرف سے سیاستدانوں کو مکمل گائیڈنس حاصل ہوتی تھی، جس میں بتایا جاتا تھا کہ آرمی چیف سے کیا بات کرنی ہے اور کس طرح فوجی جنرلوں سے زیادہ فری نہیں ہونا. یعنی اس سے پہلے سیاستدانوں اور فوج کی ملاقات محض ایک فارمیلیٹی ہی ہوا کرتی تھی. اسی وجہ سے فوجی ان کرپٹ سیاستدانوں کے سامنے اپنا پلان ظاہر نہیں کرتے تھے، نہ ہی انکے ساتھ ملک کی بہتری کے لیے منصوبہ بندی کرتے تھے، اور نہ ہی ان سیاستدانوں پر مکمل اعتماد رکھتے تھے.
لیکن عمران خان کی صورت میں فوج کو ایسا سچا اور کھرا انسان مل گیا ہے کہ جس سے قمر باجوہ نے اپنے آنے والے وقت کی ایک ایک پلاننگ اور بات شئیر کی کہ کس طرح بیوروکریسی کا جنازہ نکالنا ہے، کس طرح چن چن کر کرپٹ لوگوں کو کیفر کردار تک پہنچانا ہے، امریکا اور دوسرے دشمن ممالک سے کس طرح آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بغیر کسی خوف بات کرنی ہے، اور کس طرح باہر سے سارا لوٹا ہوا پیسہ پاکستان میں واپس لانا ہے.
اسکے علاوہ قمر باجوہ نے عمران خان کو بتایا کہ آپ اپنی جان کی بھی حفاظت کریں کیونکہ سی آئی اے، را اور خطرناک گروہ آپکو قتل کرنے کی سازش کر رہے ہیں. قمر باجوہ نے عمران خان کو یقین دہانی کروائی کہ فوج اور آئی ایس آئی آپکی ہر طرح سے حفاظت کرے گی اور ان قاتلوں کی سازش کو انشاءاللہ ناکام کر کے دکھائی گئی. آرمی چیف کی جانب سے عمران خان کو یہ بھی بتایا گیا کہ آنے والے وقت میں آپکے خلاف سخت پروپیگنڈا کیا جائیگا اور دشمن قوتوں کی جانب سے آپکا تخت الٹانے کی بھرپور کوششیں کی جائیں گیں، لیکن آپ نے بلکل گھبرانا نہیں ہے اور اسی طرح جوش و جذبے سے اپنا کام جاری رکھنا ہے اور پاکستان کو خوشحال و ترقی یافتہ بنانا ہے. فوج نے عمران خان کو یقین دہانی کروائی کہ ہم لوگ ہر موقع پر آپکا ساتھ دیں گیں اور آپکی جان کی حفاظت کریں گیں.
دوسری طرح وزیراعظم عمران خان نے بھی آرمی چیف کو یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ کبھی بھی امریکا کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکیں گیں اور نہ ہی کبھی کسی دشمن ملک کی ہدایت پر فوج اور آئی ایس آئی کو بدنام کریں گیں. عمران خان نے کہا کہ ہم بھی فوج کے ساتھ کھڑے ہیں اور میں اقوام متحدہ جاکر کشمیر مسلے اور امریکا کی نا انصافیوں پر بھرپور آواز اٹھاؤں گا. عمران خان کی جانب سے آرمی چیف کو یہ بھی یقین دہانی کروائی گئی کہ وہ کبھی بھی امریکا سے پیسے لیکر نہیں بکیں گیں اور نہ ہی فوج کے خلاف کوئی پروپیگنڈا کریں گیں.
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیراعظم عمران خان کا متفقہ فیصلہ یہ ہوا ہے کہ حکومت اور فوج نے مل کر اور متحد ہوکر پاکستان کو برصغیر کا سب سے ترقی یافتہ، طاقتور، اور خوشحال ملک بنانا ہے. یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ کس طرح کرپشن کا خاتمہ کرنا ہے اور ملک کو صاف و شفاف کرنا ہے. عمران خان کی جانب سے فوج کو مکمل یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ وہ کبھی امریکا یا بھارت کے سامنے گھٹنے ٹیک کر فوج کو مایوس نہیں کریں گیں اور فوج نے بھی عمران خان کو یقین دہانی کروائی ہے کہ ہم آپکا بھر پور طریقے سے ساتھ دیں گیں اور آپکے خلاف قتل کی سازشیں بنانے والوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گیں.