شادی شدہ خاتون نے الزام لگایا ہے کہ اس کا شوہر اپنی ہی نوسالہ حقیقی بیٹی کو سات ماہ تک بے آبرو کرتارہا۔ 259 ای بی کے رہائشی عبدالرشید نے 7/8 ماہ قبل اپنی بیوی اور12 سالہ بیٹے کو گھر سے نکال دیا تھا۔
دوبیٹیاں 5 سالہ عروج فاطمہ اور 9 سالہ شیزا کو زبردستی اپنے پاس رکھ لیا تھا۔ عبدالرشید سات ماہ تک اپنی بڑی بیٹی 9 سالہ شیزا کو کلہاڑی سے قتل کرنے کی دھمکیاں دے کر اپنی حوس کا نشانہ بناتا رہا۔ 9سالہ کمسن شیزا نے اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی کے متعلق اپنے چچاؤں حنیف، ندیم اور حمید کو بھی بتایا تھا جنہوں نے خاموش رہنے کا کہا۔
چند روز قبل عبدالرشید کی بیوی زیب النساءصلح کرکے گھر آئی تو رات کو شوہر اور بیٹی چارپائیوں سے غائب تھے، پھر رنگے ہاتھوں پکڑے جانے کے بعد اسے بیٹی نے ساری صورتحال سے آگاہ کردیا۔
روزنامہ خبریں کے مطابق بچی کی والدہ نے بتایا کہ 14سال قبل میری شادی 259 ای بی میں عبدالرشید کے ساتھ ہوئی تھی جس کے بطن سے میرا ایک 12 سالہ بیٹا، دو بیٹیاں 9 سالہ شیزا بی بی اور 5 سالہ عروج فاطمہ ہیں۔
تقریباً 7/8 ماہ قبل عبدالرشید نے جھگڑ کر مجھے اور میرے بیٹے کو گھر سے نکال دیا اور دونوں بیٹیوں کو زبردستی اپنے پاس رکھ لیا۔ چند روز قبل عزیز و اقارب نے ہماری صلح کروادی اور میں اپنے گھر چلی گئی۔ گزشتہ رات میری آنکھ کھلی تو میرا خاوند اور بڑی بیٹی شیزا اپنی چارپائیوں سے غائب تھے۔
کمرے کی لائٹ جلا کر دیکھاتو میرا خاوند بیٹی کے ساتھ حرام کاری کررہا تھا۔ میں نے اپنی بیٹی شیزا سے علیحدگی میں پوچھا تو اس نے بتایا کہ میرا باپ عبدالرشید مجھے سات ماہ سے مسلسل زیادتی کا نشانہ بنارہا ہے اور کلہاڑی دکھا کر مجھے خاموش کروادیتا تھا۔
شیزا بی بی نے دعویٰ کیا کہ میں نے اپنے چچاؤں حنیف، ندیم اور حمید کو ساری صورتحال سے آگاہ کیا تھا جنہوں نے مجھے خاموش رہنے کا کہا۔ اطلاع ملنے پر پولیس نے سنگدل باپ عبدالرشید کو گرفتار کرلیا ۔