زیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کے کسان پیکج کے تحت پنجاب حکومت 80 ارب روپے کے بلاسود قرضوں کے اجراء کے علاوہ 5 لاکھ کاشتکاروں کو 110 روپے میں سمارٹ فون بھی فراہم کر رہی ہے جس سے صوبہ پنجاب کے لاکھوں کاشتکار مستفید ہوں گے ذرائع ابلاغ کی ترقی کی بدولت دنیا گلوبل ویلج کی شکل اختیار کر گئی ہے اور نوجوان طبقہ میں سوشل میڈیا کا استعمال بڑھ گیا ہے۔سوشل میڈیا کی اہمیت کے پیش نظر سیکرٹری زراعت پنجاب محمد محمود نے محکمہ زراعت پنجاب کو فیس بک پیج کے ذریعے کاشتکاروں اور زراعت
سے وابستہ دیگر افراد تک جدید زرعی معلومات کی رسائی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ نظامت زرعی اطلاعات پنجاب نے محکمہ زراعت کے فیس بک پیج کی تشہیری مہم کے لئے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں ربیع کسان میلہ 2016کے موقع پر خصوصی سٹال لگانے کے علاوہ محکمہ زراعت پنجاب کے فلوٹ کے ذریعے زراعت میں سوشل میڈیا کے استعمال کے متعلق آگاہی فراہم کی گئی۔میلہ کے اختتام پر محکمہ زراعت پنجاب کے فیس بک پیج کو جوائن کرنے والے کسانوں اور طلباء و طالبات میں قیمتی انعامات تقسیم کئے گئے۔ زرعی تحقیق کے نتائج، فصلوں کے ٹیکنالوجی پیکج ،حکومتی ترغیبات،موسمیاتی تبدیلیوں کی معلومات اور منڈیوں کے بھاؤکے متعلق کاشتکاروں کو بروقت آگاہی دینے کے لئے توسیعی سروس کو فعال بنانے کے علاوہ جدید ذرائع ابلاغ کا موثر استعمال وقت کی اہم ضرورت ہے۔ موجودہ ترقی یافتہ دور میں ترقی پسند کاشتکاروں کے ساتھ ناخواندہ اور کم تعلیم یافتہ کاشتکاروں تک اخبارات و جرائد کے علاوہ ریڈیو ، ٹیلی ویژن، ہیلپ لائن،سمارٹ فون کے ذریعے آڈیو ٹیکسٹ میسجنگ سروس، ویب سائٹ، فیس بک، گوگل پلس، ٹویٹر اور لنکڈ اِن کے ذریعے جدید زرعی معلومات کی فراہمی ممکن ہے ۔ یہ حقیقت ہے کہ زرعی تحقیق کے نتائج سے کاشتکاروں کو مستفید کرنے کے لئے اسے بلاتاخیر کاشتکاروں تک پہنچانا انتہائی ضروری ہے تاکہ کاشتکار جدید زرعی ٹیکنالوجی سے استفادہ کرکے مستقل بنیادوں پر فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کرسکیں۔پنجاب کے زرعی تحقیقاتی اداروں اور بین الاقوامی تحقیقاتی اداروں میں موثر رابطہ کے ذریعے جدید زرعی ٹیکنالوجی پیکج کاشتکاروں کی دہلیز تک پہنچانے کے لئے موثر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ محکمہ زراعت پنجاب کی طرف سے جدید ذرائع ابلاغ کے استعمال کے ذریعے کاشتکاروں کی دہلیز تک زرعی جدید ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لئے بھر پور کوشش کی جارہی ہے اور تمام دستیاب ذرائع اور وسائل استعمال کیے جا رہے ہیں۔ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے ذریعے زرعی ہیلپ لائن کو فعال کیا گیا ہے اورکاشتکاروں کی لائیو کالز کو زرعی ماہرین کے موبائل نمبرز پر منتقل کر کے روزانہ 12 گھنٹے فنی رہنمائی فراہم کی جارہی ہے۔ کاشتکار جدید ذرائع ابلاغ سے استفادہ کر کے زرعی سائنسدانوں اور ماہرین سے اپنے روابط کو مستحکم بناکرجدید زرعی معلومات اور ٹیکنالوجی کے استعمال کے متعلق آگاہی حاصل کریں گے ۔کاشتکاروں کی مختلف فصلوں کی پیداوار میں اضافہ سے دیہی علاقوں میں ترقی کے ذریعے ملکی معیشت کو استحکام حاصل ہوگا۔