متعدد بار زیادتی کا نشانہ بنی‘ مرضی سے شادی کی، نگینہ کا عدالت میں بیان


نواحی گاﺅں 74ڈبلیو بی میں پنچایتی فیصلہ میں 22سالہ لڑکی نسرین ونی ہونے کے واقعہ کا باعث بننے والا کردار 18سالہ نگینہ اپنے شوہر کے ساتھ منظر عام پر آگئی اپنے وکیل شیخ فضل الرحمن اور سینئر قانون دان چودھری نذیر سنگھیڑا کے ہمراہ علاقہ مجسٹریٹ محمد افضل کی عدالت میں 164ض ف کے بیان کیلئے پیش ہوگئے جس سے گاﺅں 74ڈبلیو بی کا پنچایتی فیصلہ نیا رخ اختیارکرگیا۔

بھا گ کر شادی کرنے والی نگینہ بی بی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میرے کزنز سجاد اور اعجاز میرے والد کو شراب کے نشہ میں دھت کرکے مجھے متعدد بار زیادتی کا نشانہ بنا چکے ہیں ان کے اور گھر والوں کے مظالم سے تنگ آکر میں نے اپنی مرضی سے شادی کرلی ہے تاکہ اپنی باقی زندگی امن وسکون سے گزار سکوں نگینہ نے مزید بتایا کہ چند دن پہلے گاﺅں کی پنچائیت نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ صابر کی بہن نسرین کے ساتھ نگینہ کے والد ذوالفقار کا نکاح کروایا جائے۔

مرکزی ملزم ذوالفقار ہنجرا کو گرفتار کرکے پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا تھا، نگینہ اور اسکے شوہر صابر نے استدعا کی ہے کہ ہماری جانوں کو خطرہ ہے ہمیں پولیس تحفظ فراہم کرے، ڈی پی او نے کہا کہ نگینہ اور اس کے شوہر صابر اور اسکے والدین کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے اور کسی کو بھی قانونی خلاف ورزی نہیں کرنے دیں گے چاہے کوئی جتنا بھی بااثر ہو، جو بھی قصور وار ہو گا اس کو سزا ملے گی۔