اسلام آباد( نیوز ڈیسک) گزشتہ روز خبر سامنے آئی کہ وزارت تعلیم نے یکم جون سے تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزارت تعلیم نے یکم جون سے پنجاب بھر کے تمام سکولز،کالجز اور یونیورسٹیاں کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس بابت معیاری طریقہ کار کی تیاری شروع کردی گئی ہے۔
تاہم اب اس حوالے سے وزیر تعلیم مراد راس بھی میدان میں آگئے ہیں اور حقیقت سے والدین کو آگاہ کر دیا ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں مراد راس کا کہنا ہے کہ یکم جون 2020 کو اسکول کھولنے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ اس پر بات چیت جاری ہے۔ ہمیں بچوں اور معزز اساتذہ کی زندگی سب سے زیادہ عزیز ہے۔ ، ابھی اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا، براہ مہربانی غلط خبریں پھیلانے سے اجنتاب کریں ‘‘۔
خیال رہے کہ اس سے قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ یکم جون سے اسکول صبح7 بجے سے دن 11 بجے تک کھلیں گے۔صبح اسمبلی اور تفریح کا وقفہ نہیں ہوگا اور یہ اوقات کا 14 اگست تک جاری رہیں گے۔جبکہ پندرہ اگست سے معمول کے مطابق سکول اوقات کر دیے جائیں گے۔ تمام سرکاری سکولوں میں کچی سے ہشتم تک نئے داخلے بھی یکم جون سے شروع کیے جا رہے ہیں۔میٹرک انٹرمیڈیٹ کے امتحانات بھی جون میں لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پرائمری سکولوں کے اوقات ہائی اسکولوں سے بھی کم ہوں گے۔
ڈبل شفٹ والے اسکولوں کے لئے شام کے اوقات بھی چار گھنٹے کے ہونگے۔خیال رہے کہ صوبہ بھر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے تعلیمی ادارے بند ہیں۔اک ڈائون کے پیش نظر سکولز بند ہونے کی وجہ سے بچوں کو گھروں کے اندر تعلیم و تربیت فراہم کرنے کے لئے وفاقی وزارت تعلیم نی’ ٹیلی سکول’ کے نام سے چینل قائم کیا تھا۔ ،ْ
علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن)پی ٹی وی(کے تعاون سے لاک ڈائون کے دوران اِس چینل کے تحت بچوں کو اُن کے گھروں میں سکول کا ماحول فراہم کرنے جارہے ہیں۔ زیر تعلیم نے کہا کہ کسی صورت بھی بچوں کا سال ضائع نہیں ہونے دیں گے۔اوپن یونیورسٹی سٹوڈیوز ،ْ ٹیکنیکل ،ْ ایڈیٹنگ اور پروڈکشن معاونت فراہم کرے گی جبکہ پی ٹی وی اس چینل کے تحت تعلیم کو فروغ دینے کے لئے آٹھ گھنٹے کا ائیر ٹائم مہیا کرے گا۔ پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم نے کہا کہ بچوں کا سال ضائع ہونے سے بچانے کے لئے یہ حکومت کا احسن اقدام ہے اور اوپن یونیورسٹی اس قومی کاز کے لئے ہر ممکن تعاون کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لئے یونیورسٹی کے دستیاب وسائل بروئے کار لائیں گے۔