ٹرمپ عمران خان سے ضرور بدلہ لے گا


پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ طے ہوچکا ہے اور بہت جلد آئی ایم ایف کی شرائط پر دستخط کردیے جائیں گے جس کے بعد پاکستان میں نہ صرف ڈالر کی اڑان برقرار رہیں گی بلکہ اس کے ساتھ بجلی گیس اور دیگر ضرورت کی اشیاء پر مزید ٹیکس لگیں گے اور مہنگائی کے طوفان آئے گا ماہرین کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کرنے کا مطلب عمران خان کی حکومت کو مزید دلدل میں رہنا ہے کیوں کہ اس وقت گیس بجلی کے نرخ پہلے ہی سے بہت زیادہ ہوچکے ہیں اور عام آدمی کی دسترس سے یہ سہولت نکلتی جا رہی ہے جبکہ دوسری طرف اشیاءخوردنوش میں بھی بے تحاشا اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے اور ادویات تو سو سے دو سو فیصد تک مہنگی ہوچکی ہے آئی ایم ایف کی شرائط کو ماننے کا مطلب ان تمام اشیاء کو مزید مہنگا کرنا ہے جبکہ اگر دیکھا جائے تو اس وقت عمران خان کا ملک کے نظام پر کنٹرول بالکل بھی نہیں ہے کیونکہ ان کو علم ہی نہیں ہوتا اور ڈالر کیوں بڑھ جاتے ہیں ان کو علم ہی نہیں ہوتا گیس اور بجلی کے نرخ زیادہ ہوجاتے ہیں ان کو علم ہی نہیں ہوتا

کہ ادویات کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہے گزشتہ دنوں انہوں نے ادویات کی قیمتوں کے بارے میں اعلان کیا تھا کہ ہم نے کمیٹی بنائی ہے جو 72 گھنٹوں کے اندر رپورٹ بناکر پیش کرے گی اور جس نے بھی قیمت بڑھائی ہے اس کا ناصرف سٹاک اٹھا دیا جائے گا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اس کی کمپنی بھی بند کی جا سکتی ہے لیکن بہتر گھنٹے تو کیا 72 دن گزر چکے لیکن ابھی تک کسی قسم کی کاروائی سامنے ہوتی ہوئی نظر نہیں آرہی ایسے ہی گیس کا معاملہ پیش آیا کہ جب ایک گھرانہ کی جس کا بل زیادہ سے زیادہ پانچ سو سے ہزار روپیہ آتا تھا ان کا بل پچیس سے تیس ہزار آنے لگا اس پر بھی کمیٹی بنائی گئی لیکن ابھی تک کسی قسم کا ریلیف صارفین کو نہیں ملا آئی ایم ایف کی طرف سے یہ شرائط لگائی گئی ہے کہ پاکستان میں بجلی گیس اور تیل کے نرخوں میں مزید اضافہ کیا جائے گا ٹیکس 700 ارب روپے مزید لگایا جائے گا اور اس کے ساتھ ڈالر کو مارکیٹ پر چھوڑ دیا جائے گا جس کا واضح مطلب ڈالر کا 180 سے لیکر 200 روپے تک چلا جانا ہے مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کیجئے