مشکل ترین 96 گھنٹے


پاکستان کی کابینہ میں گزشتہ دنوں جتنی بڑی سطح پر تبدیلی دیکھنے کو ملی اتنی پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوئی اور پاکستان میں جس طرح کابینہ کے وزراء کے عہدوں میں رد و بدل کیا گیا وہ اپنی مثال آپ ہے جسے بات بالکل واضح ہوجاتی ہے کہ عمران خان جو پاکستان کے وزیراعظم ہے وہ حقیقت میں تبدیلی دیکھنا چاہتے ہیں اور جو بھی ان کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرے گا اس سائیڈ پر کر دیا جائے گا چاہے وہ ان کے قریب ہی کیوں نہ ہو اسد عمر کی تعریف کرتے ہوئے خان تھکتے نہیں تھے لیکن جب انہوں نے بھی ڈیلیور نہیں کیا تو ان کو بھی وزارت سے مستعفی ہونا پڑا لیکن اس سے ایک بات بالکل واضح ہوجاتی ہے

کہ حکومت اس وقت بالکل بے بس ہو چکی ہے خاص کر بیوروکریسی کے معاملے میں ان کو کچھ بھی سمجھ نہیں آرہی کہ ان کا کیا کیا جائے جبکہ دوسری طرف اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بھی پاکستان کے وزیراعظم کےتعلقات میں اتار چڑھاؤ دیکھنے کو مل رہا ہے خاص کر میاں نواز شریف کے معاملے پر جو تلخی پیدا ہوچکی ہے وہ کسی صورت کم ہوتی ہوئی دکھائی نہیں دے رہی جب کہ یہ خبریں بھی سامنے آ رہی ہے اور مختلف جماعتوں کے رہنماؤں کی طرف سے بھی یہ بات کہی گئی ہے کہ اگر پارلیمانی نظام کو چھیڑا گیا یا پھر اس کی جگہ صدارتی نظام کو لانے کی کوشش کی گئی تو وہ بھرپور احتجاج کریں گے اور اس نظام کو روکنے کی کوشش کریں گے مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کیجئے