مشیر خزانہ تو آتے ہی چھا گئے


سابقہ وزیر خزانہ اسد عمر کے جانے کے بعد پیپلز پارٹی کے دور میں وزیر خزانہ کا عہدہ سنبھالنے والے شیخ نے وزیر خزانہ کا قلمدان سنبھال کیا ہےانہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے یہ یقین دہانی کرائی کہ ایک مہینے کے اندر ہی پاکستان کی جو معیشت اس وقت ہچکولے کھا رہی ہے بہت جلد سمبھل جائیگی میں نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی اور اپنا روڈ میں پیش کیا کہ کس طرح اس حکومت کے دوران پاکستانی معیشت کو سنبھالا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ میں اس کے ساتھ جلد از جلد ملاقات ہو اور پاکستان کے حوالے سے مثبت نتائج برآمد ہوں ان کا کہنا تھا کہ ہم نے آئی ایم ایف کے عہدیداروں کو پیغام دیا ہے کہ ہم دوبارہ آپ کے ساتھ مذاکراتی عمل کو جاری رکھنا چاہتے ہیں اور اس سلسلے میں آج شام کو ایک ڈیلیگیشن آ رہا ہے جس کے ساتھ آئندہ کے معاملات طے کئے جائیں گے ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک کی معاشی حالت انتہائی خراب ہے اور ہماری کوشش ہے کہ جلد از جلد اس خراب صورتحال سے نکالا جائے یاد رہے

سابق وزیر خزانہ اسد عمر کے مستعفی ہونے کے اگلے دن ہی سٹاک مارکیٹ میں دہائی تیزی دیکھنے کو ملی جسے اشارہ مل رہا ہے کہ مستقبل کے اندر اگر حکومت نے تاجر دوست اقدامات کیے تو حکومت کو پاکستان کی معاشی حالت کو سنبھالنے کے لیے بھرپور موقع مل سکے گا اور وہ اس کو سنبھال بھی لیں گے پاکستانی میڈیا کے مطابق مشیر وزیر خزانہ حفیظ نے آج بنی گالا میں پاکستانی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی ہے عمران خان نے ان کو میں عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد بھی دی اور حفیظ شیخ نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس کڑے وقت میں ان پر اعتماد کیا اور ان کو یہ عہدہ دیا اور ان کو پاکستان کی خدمت کرنے کا موقع دیا اس دوران حفیظ شیخ نے اپنا روڈ میں بھی پیش کیا اور کہا کہ ہم آئی ایم ایف کے ساتھ بھی مذاکرات کریں گے اور کوشش کریں گے کہ ان کی شرائط میں کم سے کم شرائط کو مان کر قرض حاصل کیا جا سکے