اسحاق ڈار کی واپسی بطور وزیر خزانہ


سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو فورا کنٹریکٹ پر پاکستان کی وزارت خزانہ ان کے حوالے کر دیا جائے کیونکہ اسد عمر سے یہ ہمیشہ سنبھالے نہیں ہو رہی یہ قرارداد گزشتہ دنوں پنجاب کی اسمبلی میں پیش کیا گیا اور اسے منظور بھی کر لیا گیا تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایک پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر مجھے کنٹریکٹ پر رکھا جائے تو میں اس ملک کی معیشت کو دوبارہ کھڑا کر سکتا ہوں اور جو مہنگائی ہے اور جس طرح کرنسی کی ڈیولیشن ہو رہی ہے میں اس کو پوری طرح سے سنبھال سکتا ہوں لیکن اس کے لیے شرط یہ ہے کہ اگر مجھے کام کرنے دیا جائے اسد عمر اس وقت مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں اور ان سے معیشت نہیں سنبھالنے ہو رہی

اور نہ ہی وہ مستقبل میں معیشت سنبھال سکتے ہیں اگر پاکستان کی معاشی صورتحال یہی رہی تو 2021 تک ملکی قرض35948ارب تک پہنچ جائے گا جمعرات کے دن سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو کنٹریکٹ پر پاکستان کا وزیر خزانہ مقرر کرنے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں پیش کردی گئی جس کو منظور بھی کر لیا گیا کر داد کے متن میں یہ درج کیا گیا ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے آفر کو فورا قبول کر لیا جائے کیونکہ اگر یہ صورتحال نہیں تو دو ہزار ایکیس ملکی قرضہ35948 ارب تک پہنچ جائے گا جو کہ ہماری معیشت کے لیے انتہای خطرناک ہو گا اور بالکل ہماری معیشت اتنی زیادہ قرضے کو برداشت نہیں کرسکتی اس کی وجہ سے مہنگائی کا ایک اور طوفان آئے گا ساتھ میں یہ کہا گیا کہ موجودہ معیشت کی جو حالت خراب ہو رہی ہے تو موجودہ وزیر خزانہ جو کہ اسد عمر کے پاس ہے ان سے لے لیا جائے کیونکہ یہ ان کے بس کی بات نہیں