پاکستان کی سمندری حدود میں بڑی تعداد میں تیل و گیس نکل آئے


پاکستان کی سمندری حدود میں تیل و گیس کے وسیع ذخائر کی موجودگی کا امکان ہے، وزیر خزانہ اسد عمر نے اردو پوائنٹ کے نمائندہ خصوصی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایگزن موبائل کی جانب سے ڈرلنگ کرنے کا عمل جاری ہے، جب تک تیل و گیس کے وسیع ذخائر کی موجودگی کا امکان نہ ہو تب تک کوئی کمپنی ڈرلنگ کا کام شروع نہیں کرتی، امید ہے رمضان کے ماہ میں خوشخبری مل جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر نے پاکستان کی سب سے بڑی ویب سائٹ اردو پوائنٹ کے نمائندہ خصوصی سے بات کرتے ہوئے قوم کو بڑی خوشخبری سنائی ہے۔ وزیر خزانہ اسد عمر نے اسلام آباد میں ڈیجیٹل میڈیا کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کی سمندری حدود میں تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش کا کام جاری ہے۔

اب تک کل 3500 میٹر گہرائی میں ڈرلنگ کی جا چکی ہے۔

وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ جب تک تیل و گیس کے وسیع ذخائر کی دریافت کا امکان نہ ہو، تب تک کوئی بھی کمپنی سرمایہ کاری کرکے ڈرلنگ کا کام شروع نہیں کرتی۔ اگر ایگزن موبائل کمپنی ڈرلنگ کا کام کر رہی ہے، تو اس کا مطلب یہی ہے کہ تیل و گیس کے ذخائر کی دریافت کا امکان زیادہ ہے۔ وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ رمضان کے ماہ تک خوشخبری مل جانے کا امکان ہے۔ وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ تیل و گیس کے ذخائر کے حجم سے متعلق تفصیلات 5 ہزار میٹر کی ڈرلنگ کے بعد معلوم ہو پائیں گی۔