کیا واقعی راشد منہاس کی والدہ انتقال کر گئیں ؟


راشد منہاس کی والدہ خیریت سے ہیں اور ان کا علاج ہو رہا ہے اور ان کے بیٹے کا کہنا تھا کہ میری والدہ کے بارے میں اور ان کی وفات کے بارے میں طرح طرح کی باتیں ہو رہی ہے اور اس وقت پوری تیزی کے ساتھ مل کے اندر یہ بات نشر بھی ہو رہی ہے اور سوشل میڈیا پر پھیلتی جا رہی ہے کہ ان کی وفات ہوچکی ہے یہ تمام خبریں بے بنیاد ہیںراشد منہاس نشان حیدر کے حامل پاکستان ہدایہ کی سب سے کم عمر فرد کے جنہوں نے جام شہادت نوش کیا اور انکے اس بہادر کے بدلے میں پاکستان نے ان کو سب سے اعلی فوجی نشان نشان حیدر سے نوازا ان کا تذکرہ پاکستان کی کتابوں میں پایا جاتا ہے اور آج کل کی ہمارے جدید نسل ہو یا پھر گزشتہ نسل سب ان کی بہادری اکارکردگی اور وطن کے ساتھ محبت کے بارے میں جانتے ہیں ان کی والدہ کافی عرصے سے بیمار ہے اور بستر پر ہے

اور ان کی وفات کے بارے میں وقتالفوقتن خبر آتی رہتی ہے گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر یہ خبر مشہور ہوئی کہ راشد منہاس شہید کی والدہ فوت ہو چکی ہے جس کے بعد لوگوں نے اس سے رابطہ کرنا شروع کیا اور حقیقت کے بارے میں جاننا شروع کیا تو یہ بات سامنے آئی کہ راشد مہناز کی واردات خیریت سے ہیں اور ان کا علاج ہو رہا ہے ان کے بھائی کا کہنا تھا کہ کافی عرصے سے اس طرح خبریں بھی آ رہی ہے جس کی وجہ سے ہمیں تکلیف ہوتی ہے کیونکہ اس میں کوئی حقیقت نہیں اسی طرح گزشتہ دن یہ خبر سامنے آئی تھی ان کی والدہ کی وفات ہوچکی ہے حالانکہ یہ خبر بالکل بے بنیاد ہیں ان کی والدا بالکل ٹھیک ہے ان کا علاج ہو رہا ہے ان کی گزشتہ دنوں کچھ طبیعت خراب ہوگئی تھی جس کے بعد ان کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا جس کے بعد یہ خبر آئی کہ ان کی وفات ہوچکی ہے