مسجد میں شہادتوں کے بعد بہت سی گاڑیاں پارکنگ میں موجود، کوئی واپس لے جانے والا نہیں


مسجد انور میں جس طرح کا واقعہ پیش آیا اور جیسے ایک سفید فام دہشتگرد ہیں مسلمانوں پر ہلہ بول کر ان کو شہید کیا وہ انتہائی غمگین کر گزرنے والے حادثہ ہے پوری دنیا میں اس کی شدید مذمت ہو رہی ہے جبکہ دوسری طرف شہر کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مسجد کے اردگرد درجنوں گاڑیاں کھڑی ہے اور یہ ان مسلمانوں کی ٹیکی جو شہید ہوگئے ہیں اور اب ان کو لینے والا کوئی موجود نہیں ود کو تہذیب یافتہ کہنے والی قوم کے فرد نے 50بے گناہ لوگوں کو صرف اس لیے مار دیا کیوں کہ وہ مسلمان تھے اور اس واقع پر بہت سے سفید فام نسل پرستوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں اس واقع پر کوئی افسوس نہیں ہے،

اب مسجد میں شہید ہونے والے نمازیوں کیچڑیا مسجد کی پارکنگ میں اکیلی کھڑی ہیں اور انہیں وہاں سے لے کر جانے والا کوئی نہیں ہے یہ مسجد ایک طالبعلم نے بنائی تھی اور یہ مسجد انیس سو ستتر میں بنائی گئی تھی اور اس کے بعد اس میں باقاعدہ نماز ہوتی رہی باقاعدہ جمعہ ادا ہوتا ہے اور اس مسجد کے بانی بھی اسی مسجد میں اسی حملے کے دوران شہید ہو گئے تھے اس حملہ کے بعد مسجد بند ہے اور مسجد کے پارکنگ کے لیے میں درجنوں گاڑیاں کھڑی ہے کہ جو ان شہداء کی ہے جو اس حملے میں شہید ہوئے