وزیراعظم عمران خان کے ایک فیصلے نے بھارتی عوام کو دو حصوں میں بانٹ دیا


پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ دنوں پاکستان کے مشترکہ قومی پارٹی اجلاس سے خطاب کیا جس کے بعد انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے جا رہے ہیں اس فیصلے کا جہاں عالمی میڈیا پر انتہائی تحسین کی گئی اور پاکستان کے اس فیصلے کو سراہا گیا تو دوسری طرف انڈیا کے اندر بھی بہت سارے لوگ ایسے اٹھیں گے جنہوں نے پاکستان کی اس فیصلے کو انتہائی پسند کیا اور عمران خان کا شکریہ ادا کرنے والے بینرز اٹھا لیا جبکہ دوسری طرف ایسے لوگ بھی ہیں

کہ جو یہ سمجھ رہے ہیں کہ پاکستان نے دباؤ میں آکر ایسا فیصلہ کیا ہے لیکن پاکستان کی طرف سے ہمیشہ کی طرح امن کی طرف قدم اٹھایا گیا اور اس کو انڈیا میں بہت زیادہ پسند کیا گیا اور اب بہت زیادہ انڈیا کا طبقہ پاکستان کے اس کوشش سے اور اس کام سے انتہائی خوش دکھائی دے رہا ہے جب کہ انتہاپسند ابھی بھی پاکستان کے خلاف ہرزہ رسائی میں مصروف ہے اور اپنے سرکار سے یہ تقاضا کر رہے ہیں کہ پاکستان کو سخت سے سخت سزا دی جائے اور پاکستان کے خلاف کڑی کاروائی کی جائے