محمد بن سلمان نے پاکستانیوں کا دل جیت لیا


پاکستان اور بھارت کا دورہ جو کہ محمد بن سلمان کی طرف سے تھا اس کے بارے میں بہت ساری باتیں ہوتی رہیں لیکن اس بات کی طرف متوجہ ہوئے کہ محمد بن سلمان کا جو رویہ پاکستان کے اندر تھا اور جو دوستانہ انداز پاکستان میں تھا وہ بھارت میں بالکل بھی دکھائی نہیں دیا اور بالکل ہی رکھیں انداز کے ساتھ انہوں نے بھارت میں وقت گزارا وہاں پر پریس کانفرنس کی اور چل دیے پاکستان میں جب محمد بن سلمان تشریف لائے تو اس وقت پاکستان کے وزیراعظم عمران خان اور جنرل قمر جاوید باجوہ نے ان کو رسید کیا اس کے بعد پاکستان کے وزیراعظم نے ان سے درخواست کی کہ وہ ان کے ساتھ گاڑی میں جائے انہوں نے انتہائی خوش دلی سے پاکستان کے وزیراعظم کی درخواست قبول کی اور ان کے ساتھ گاڑی میں چل دیے اس کے ساتھ انہوں نے پریس کانفرنس میں جس خوشگوار انداز میں بات کی اور پاکستان کے ساتھ اربوں ڈالر کے معاہدے کے بارے میں بات کی وہ محبت اور وہ لگن کہیں اور نظر نہیں آئی

اس کے بعد انہوں نے بھارت کی طرف اڑان بھری اور کہا جا رہا تھا کہ بھارت میں پچاس ارب ڈالر سے زائد کے معاہدے ہونے جا رہے ہیں نریندر مودی نے محمد بن سلمان کو خود ایئرپورٹ پر وصول کیا انہوں نے گرم جوشی کا مظاہرہ کیا لیکن سعودی عرب کے ولی عہد کی طرف سے کسی قسم کی گرمجوشی دیکھنے کو نہیں ملی اس کے بعد نریندر مودی نے انہیں اپنے ساتھ جانے کا کہا لیکن محمد بن سلمان نے انکار کرتے ہوئے اپنی گاڑی میں بیٹھ گئے اور چل دیے اس کے ساتھ یہ بھی ہوا کہ سعودی عرب کے ولی عہد کی طرف سے مقرر کردہ وزیر خارجہ الجبیر نے ایک صحافی کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے اوپر اس وقت یہ الزام لگانا کہ وہ پلوامہ حملے میں ملوث ہے بالکل ہی غلط بات ہے کیونکہ ابھی تک کوئی ثبوت پیش نہیں کیے گئے اور صرف اس بنا پر کہ میڈیا میں اس کا شور ہے تو میں بھی اس کی مذمت کرو یہ بات درست نہیں مزید تفصیلات جاننے کے لئے ویڈیو ملاحظہ فرمائیں