پاکستان میں صدارتی نظام کی تیاریاں


پاکستان کے ہمسایہ ممالک کے اندر جس طرح حالات میں تیزی کے ساتھ تبدیلیاں واقع ہوئی ہے اس کا براہ راست اثر پاکستان کے اوپر بھی واقع ہو گا اور پاکستان کی معاشی حالت اور دفاعی حالت کا اندازہ بھی مستقبل کے ان ہی ممالک کے اندر ہونے والے تحریکوں سے لگا یا جاسکتا ہے 2001 میں امریکا نے تقریبا 48 ممالک کے ساتھ مل کر افغانستان پر حملہ کیا اور افغانستان کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں لیکن اٹھارہ سال گزرنے کے باوجود امریکہ نے طالبان کا خاتمہ جس کا وہ دعویٰ کرکے آئے تھے نہیں کرسکے جس کے بعد طالبان نے ان کے خلاف گوریلا جنگ شروع کی اور آج امریکہ وہ اسے شکست کی صورت میں جا رہا ہے اور اس سال مارچ کے مہینے میں افغانستان سے امریکہ کی تقریبا آدھی سے زائد فوج واپس چلی جائے گی جو کہ جو فوج رہ جائے گی ان کے ساتھ بھی افغانستان کے طالبان کا معاہدہ ہو چکا ہے

کہ ان کے خلاف کروائی نہیں ہوگی جب تک وہ چلے نہیں جاتے روس بھی اس کھیل میں شامل ہیں اور حال ہی میں افغانستان اور امریکہ کے مذاکرات ہوئے ہیں جس میں پاکستان کو بھی شامل کیا گیا ہے کیونکے پاکستان ایک اہم اتحادی کی صورت میں موجود رہا ہے یہ بالکل واضح نظر آرہا ہے کہ افغانستان سے طالبان کے قبضے میں آ جائے گا لیکن اس بار ممکن ہے کہ یہ لڑائی سیاسی ہو اور اس میں مسلمانوں کی جانوں کا کم سے کم زیا ہو گا اس کے ساتھ پاکستان پر کیا ہونگے اس خطے پر کیا ہونگے اور پاکستان کی سیاسی نظام پر اس کے کیا اثرات آئیں گے اس کے بارے میں بھی ملاحظہ فرمائیے