خان کو سونے کی کلاشنکوف تحفہ


پاکستان میں میڈیا کو بریکنگ نیوز دینے کی ایک بیماری ہے چھوٹی سی چھوٹی بات کو بریکنگ نیوز کے طور پر پیش کرنا ان کی عادت بن چکی ہے اور خاص کر اگر معاملہ کسی بھی برسراقتدار پارٹی کی ہو تو پھر ان کی ہر بات بریکنگ نیوز بنتی جاتی ہے گزشتہ دنوں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے سعودی عرب کا وزٹ کیا اور پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے وہاں کے سرمایہ کاروں اور تاجروں کو دعوت دی اس دوران سعودی عرب کے ولی عہد نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کو ایک عدد کلاشنکوف اور ایک گھڑی تحفے میں دیں یہ کلاشنکوف گھڑی کوئی معمولی چیز نہیں بلکہ یہ دونوں سونے سے بنی ہوئی تھی جو گھڑی پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کو تحفے میں ملی وہ انتہائی قیمتی گھڑی ہے اور اس کی قیمت پاکستانی روپوں میں سولہ کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے جب کہ جو کلاشنکوف عمران خان کو تحفے میں ملی اسکی قیمت بھی کی کروڑ روپے ہے

بلکہ وہ گھڑی سے بھی زیادہ قیمتی ہے عمران خان نے موصول شدہ دونوں تحائف کو پاکستان کے سرکاری خزانے میں جمع کرایا لیکن میڈیا کی نظر صرف پہلے منظر پر رہی اور انہوں نے اس بات کو خوب اچھالا کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان جو کہ سادگی کا درس دیتے ہیں وہ اتنی بیش قیمت تحفے وصول کرتے ہیں اس کے ساتھ کسی کی نظر اس بات پر نہیں گئی کہ انہوں نے دونوں تحفہ پاکستان کے سرکاری خزانے میں جمع کرائے ہیں اور ان کی مالیت کم سے کم پچاس کروڑ روپے کے آس پاس تھی لیکن عمران خان نے خود پر اپنے ملک کو ترجیح دی اور یہ تمام تحائف جمع کرادیئے اب میڈیا کی منفی سوچ کو دیکھیں کہ انہوں نے صرف ایک بات کو اپنے ٹاک شوز کا حصہ بنایا اور اس کے ساتھ ساتھ اس پر خوب بحث کرتے رہے کہ کسی کو یہ دعا یاد نہیں آیا کہ پہلے جو ہمارے وزراء تھے جو وزیر اعظم تھے ان کو ملنے والے تحفے ان کے گھر میں جایا کرتے تھے نہ کہ سرکاری خزانے میں حتی کے پاکستان کے سرکاری خزانے کو ملنے والا ایک قیمتی ہار سابق وزیراعظم نے جن کے نام یوسف رضا علی گیلانی ہے انہوں نے اپنی بیوی کے حوالے کردیا حالانکہ وہ متاثرین کیلئے فنڈ کیا گیا تھا مزید تفصیلات کے لیے ویڈیو ملاحظہ فرمائیے