چینلز کے خلاف بڑی کارائی شروع ہو گئی


گزشتہ دنوں حکومت کے بارے میں یہ بات مشہور ہوگئی کہ انہوں نے شراب اور بیئر کی سپلائی کرنے کا ایک کمپنی کو دے دیا ہے اور وہ اب تمام ایئر پورٹس پر شراب بیچنے گی جس کے بعد لوگوں نے اس پر کافی تنقید کی اور کہا کہ مثالیں دی جاتی ہے مدینہ کی ریاست کی اور حرکتیں کی جاتی ہے اسرائیل کی ریاست کی جب کہ مخالفین کو خوب مذاق اڑانے کا موقع ملا اور انہوں نے تنقید کے نشتر چلائے جس کے بعد حقیقت سامنے آئی دراصل پاکستان کے اندر کچھ ایسے ہوٹلس ہے کہ جو مختلف ناموں کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور ان کو حکومت کی طرف سے شراب بیچنے کا لائسنس ملا ہے بڑے بڑے ہوٹل موجود ہے ایسے ہی دوسرا ہوٹل جس کا نام رائل ہوٹل ہے انہوں نے اپنی کارکردگی کی بنا پر حکومت سے درخواست کی کہ ان کو شراب بیچنے کی اجازت دی جائے

کیونکہ پہلے ہی صحیح ہوٹل کے اندر شراب کی سپلائی کرتے ہیں اس لئے ان کا کہنا تھا کہ ان کو ایک کا دوکان کھولنے کی اجازت مل جائے تاکہ وہ ایئرپورٹس پر بھی یہ چیزیں دے سکے اس کی سمری تیار ہوئی اور وزارت اعلی کو پیش کی گئی ابھی تک اس پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا تھا کہ لوگوں نے اس پر باتیں کرنی شروع کر دی اور کہا کہ حکومت کے اندر اب اتنی شرم ہوئی ان باقی نہیں رہی کیا بانہوں لوگوں نے ایئرپورٹ پر بھی کنجرخانہ کھولنا شروع کردیا ہے اور ان کی اجازت دے دی ہے اس بات کی حقیقت کیا تھی اور کیوں اس طرح کی باتیں کی گئیں اس کے لیے ویڈیو ملاحظہ فرمائیے